Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 21
وَ قَاسَمَهُمَاۤ اِنِّیْ لَكُمَا لَمِنَ النّٰصِحِیْنَۙ
وَقَاسَمَهُمَآ : اور ان سے قسم کھا گیا اِنِّىْ : میں بیشک لَكُمَا : تمہارے لیے لَمِنَ : البتہ سے النّٰصِحِيْنَ : خیر خواہ (جمع)
اور ان سے قسم کھا کر کہا کہ میں تو تمہارا خیر خواہ ہوں۔
آیت نمبر 21 قولہ تعالیٰ : آیت : وقاسمھما یعنی ان دونوں کے لیے قسم اٹھائی، کیا جاتا ہے : اقسم اقساما ! بمعنی حلف ( اس نے قسم اٹھائی) شاعر نے کہا ہے : وقاسمھا باللہ جھدا لانتم الذ من السلوی اذا مانشورھا (المحرر الوجیز، جلد 2، صفحہ 385) اور اس میں ایک کی جانب سے باب مفاعلہ ذکر کیا ہے۔ اور اس سے اس کا رد ہوتا ہے جس نے کہا ہے کہ باب مفاعلہ دونوں ( فاعل اور مفعول) کی جانب سے استعمال ہوتا ہے۔ اور یہ سورة المائدہ میں گزر چکا ہے۔ آیت : انی لکما لمن النصحین، لکما صلہ میں داخل نہیں ہے۔ اور تقدیر عبارت ہے : انی ناصح لکما لمن الناصحین ( بلا شبہ میں تم دونوں کو نصیحت کر رہا ہوں، کیونکہ میں تمہارا خیر خواہ ہوں) یہ ہشام نحوی نے کہا ہے۔ اور اس کی مثال سورة البقرہ میں گزر چکی ہے۔ اور کلام کا معنی ہے : اتبعانی ارشد کا ما ( تم دونوں میری اتباع کرو میں تمہاری رہنمائی کروں گا) اسے قتادہ نے ذکر کیا ہے۔
Top