Ruh-ul-Quran - Al-Kahf : 78
قَالَ هٰذَا فِرَاقُ بَیْنِیْ وَ بَیْنِكَ١ۚ سَاُنَبِّئُكَ بِتَاْوِیْلِ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَّلَیْهِ صَبْرًا
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ فِرَاقُ : جدائی بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنِكَ : اور تمہارے درمیان سَاُنَبِّئُكَ : اب تمہیں بتائے دیتا ہوں بِتَاْوِيْلِ : تعبیر مَا : جو لَمْ تَسْتَطِعْ : تم نہ کرسکے عَّلَيْهِ : اس پر صَبْرًا : صبر
حضرت خضر نے کہا بس اب میرے اور تمہارے درمیان جدائی کا وقت آگیا ہے، اب میں آپ ( علیہ السلام) کو ان باتوں کی حقیقت بتائوں گا جن پر آپ ( علیہ السلام) صبر نہ کرسکے۔
قَالَ ھٰذَا فِرَاقُ بَیْنِیْ وَبَیْنِکَ ج سَاُنَبِّئُکَ بِتَاْوِیْلِ مَالَمْ تَسْتَطِعْ عَّلَیْہِ صَبْرًا (الکہف : 78) (حضرت خضر نے کہا بس اب میرے اور تمہارے درمیان جدائی کا وقت آگیا ہے، اب میں آپ ( علیہ السلام) کو ان باتوں کی حقیقت بتائوں گا جن پر آپ ( علیہ السلام) صبر نہ کرسکے۔ ) حضرت خضر (علیہ السلام) نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی بات سنی تو کہا کہ جناب حجت تمام ہوچکی۔ آپ ( علیہ السلام) نے مجھے حق دیا تھا کہ اگر آپ ( علیہ السلام) میری کسی بات پر اب کوئی سوال کریں تو میں اپنی مصاحبت سے الگ کردوں۔ چناچہ اب میں آپ ( علیہ السلام) سے کہتا ہوں کہ اب ہماری جدائی کا وقت آگیا ہے اور اب میں آپ ( علیہ السلام) کو ان اسرارِتکوینیہ سے آگاہ کرتا ہوں جن پر آپ ( علیہ السلام) سکوت اختیار نہ کرسکے، پھر آپ ( علیہ السلام) نے یکے بعد دیگرے تمام واقعات کی حقیقت آپ ( علیہ السلام) کے سامنے کھول دی۔
Top