Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 74
مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ
مَا قَدَرُوا : نہ قدر جانی انہوں نے اللّٰهَ : اللہ حَقَّ قَدْرِهٖ : اس کے قدر کرنے کا حق اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَقَوِيٌّ : قوت والا عَزِيْزٌ : غالب
ان لوگوں نے اللہ کی قدر نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق تھا بیشک اللہ تعالیٰ بڑا ہی قوت والا نہایت ہی زبردست ہے1
140 اللہ جل جلالہ کی قدر نہ کرنے کا نتیجہ مہالک شرک میں گرنا ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ انہوں نے اللہ کی قدر نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق تھا۔ ورنہ یہ اس طرح کی ان عاجز اور بےحقیقت ہستیوں کو اس کی شریک ماننے کی جسارت کبھی نہ کرتے ۔ سُبْحَانَہ ‘ وَتَعَالٰی عَمَّا یَقُوْلَُ الظَّالِمُوْنَ عُلوًّا کَبِیْرًا ۔ سو وہ ایسا قوی اور قادر مطلق ہے کہ جو چاہے کرے اور ایسا عزیز اور زبردست ہے کہ جو کچھ کرنا چاہے یا جس کو پکڑنا چاہے، نہ کوئی اس کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور نہ اس کے کسی ارادہ میں حائل ہوسکتا ہے، سو ایسے قادر مطلق اور قوی و عزیز رب ذوالجلال کا ایسی بےحقیقت چیزوں کو شریک ٹھہرانا کس قدر بےانصافی اور کتنا بڑا ظلم ہے، والعیاذ باللہ العزیز۔ سو اللہ تعالیٰ کی قدر اس طرح نہ پہچاننا جیسا کہ اس کا حق ہے ایسی محرومی اور بدبختی ہے کہ اس کا نتیجہ و انجام بڑا ہی ہولناک اور نہایت تباہ کن ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top