Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 70
اَمْ یَقُوْلُوْنَ بِهٖ جِنَّةٌ١ؕ بَلْ جَآءَهُمْ بِالْحَقِّ وَ اَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كٰرِهُوْنَ
اَمْ : یا يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں بِهٖ : اس کو جِنَّةٌ : دیوانگی بَلْ : بلکہ جَآءَهُمْ : وہ آیا ان کے پاس بِالْحَقِّ : ساتح حق بات وَاَكْثَرُهُمْ : اور ان میں سے اکثر لِلْحَقِّ : حق سے كٰرِهُوْنَ : نفر رکھنے والے
یا کہتے ہیں کہ اسے جنون ہے ؟ کوئی نہیں بلکہ وہ ان کے پاس حق بات لایا ہے اور ان میں سے اکثر لوگوں کو حق برا معلوم ہوتا ہے (ف 3) ۔
ہم نے رسول کا انکار کیا تھا ، کیا باوجود دلائل و براہیم کے تم نے اسے نہیں پہچانا ، یا تمہاری نظروں میں اسے خلل دماغ کا عارضہ تھا ؟ اس کے بعد خود جوابا ارشاد فرمایا ، کہ ان باتوں میں کوئی بات بھی صحیح نہیں ، اصل واقعہ یہ ہے کہ قرآن سراسر حق وصداقت ہے ، اور پیغمبر سچا ہے ، یہ ان لوگوں کی محرومی اور شقاوت ہے ، کہ انہوں نے قرآن کو تسلیم نہیں کیا اور خواہشات نفس کی پیروی کی ۔
Top