Siraj-ul-Bayan - Al-Israa : 71
وَ لَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ اَهْوَآءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ وَ مَنْ فِیْهِنَّ١ؕ بَلْ اَتَیْنٰهُمْ بِذِكْرِهِمْ فَهُمْ عَنْ ذِكْرِهِمْ مُّعْرِضُوْنَؕ
وَلَوِ : اور اگر اتَّبَعَ : پیروی کرتا الْحَقُّ : حق (اللہ) اَهْوَآءَهُمْ : ان کی خواہشات لَفَسَدَتِ : البتہ درہم برہم ہوجاتا السَّمٰوٰتُ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضُ : اور زمین وَمَنْ : اور جو فِيْهِنَّ : ان کے درمیان بَلْ : بلکہ اَتَيْنٰهُمْ : ہم لائے ہیں ان کے پاس بِذِكْرِهِمْ : ان کی نصیحت فَهُمْ : پھر وہ عَنْ ذِكْرِهِمْ : اپنی نصیحت سے مُّعْرِضُوْنَ : روگردانی کرنے والے ہیں
اور اگر حق ان کی خواہشوں کے مطیع ہوجائے ، تو آسمان اور زمین اور جو ان میں ہے ، بگڑ جائے لیکن ہم ان کی نصیحت ان کے پاس لائے ہیں ‘ سو وہ اپنی نصیحت (ف 1) ۔ سے منہ موڑتے ہیں ۔
1) یعنی پیغمبر لوگوں کی راہ نمائی پر مامور ہوتا ہے ، اس سے یہ امید نہیں رکھنا چاہئے ، کہ وہ ضرور عوام کی خواہشات کی موافقت کرے گا اور عوام کے جذبات کی رعایت کرکے حق کو چھپائے گا ۔
Top