Tadabbur-e-Quran - An-Nahl : 49
حَتّٰۤى اِذَا فَتَحْنَا عَلَیْهِمْ بَابًا ذَا عَذَابٍ شَدِیْدٍ اِذَا هُمْ فِیْهِ مُبْلِسُوْنَ۠   ۧ
حَتّٰٓي : یہاں تک کہ اِذَا : جب فَتَحْنَا : ہم نے کھول دئیے عَلَيْهِمْ : ان پر بَابًا : دروازے ذَا عَذَابٍ : عذاب والا شَدِيْدٍ : سخت اِذَا هُمْ : تو اس وقت وہ فِيْهِ : اس میں مُبْلِسُوْنَ : مایوس ہوئے
یہاں تک کہ جب ہم ان پر ایک سخت عذاب کا دروازہ کھول دیں گے تو وہ اس میں بالکل مایوس ہو کے رہ جائیں گے
حتی اذا فتحنا علیھم بابا ذا عذاب شدید اذا ھم فیہ مبلسون 77 عذاب شدید سے مردا یعنی تبیہی جھڑکیوں سے تو ان مغروروں کا دماغ درست ہونے والا نہیں ہے۔ یہاں تک کہ وہ وقت آجائے گا جب ان کی اس تکذیب کے نتیجہ میں ہم ان پر اپنے عذاب شدید کے دروازے کھول دیں گے۔ عذاب شدید سے مراد یہاں وہ فیصلہ کن عذاب ہے جو سنت الٰہی کے تحت ہر اس قوم پر آیاجس نے اپنے رسول کی تکذیب کردی اور اپنی ضد پر اڑی رہ گئی۔ اس سنت الٰہی کی وضاحت اس کتاب میں جگہ جگہ ہم کرچکے ہیں۔ اس عذاب کے ظہور کے بعد پھر قوم کو مہلت نہیں ملتی۔ اس کے تمام سہایر اور تمام امیدیں یک قلم ختم ہوجاتی ہیں۔ اسی حقیقت کی طرف آیت کے آخری الفاظ اشارہ کر رہے ہیں۔
Top