Tadabbur-e-Quran - Az-Zumar : 48
وَ بَدَا لَهُمْ سَیِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
وَبَدَا لَهُمْ : اور ظاہر ہوجائیں ان پر سَيِّاٰتُ : برے کام مَا كَسَبُوْا : جو وہ کرتے تھے وَحَاقَ : اور گھیر لے گا بِهِمْ : ان کو مَّا : جو كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
اور ان کے سامنے آجائیں گے ان کے اعمال کے برے نتائج اور گھیرے گی ان کو وہ چیز جس کا مذاق اڑاتے رہے تھے۔
ویدالھم سیات ماکسبوا وحاق بھم ماکانوا بہ یستھزئون (48) ایک اور اہم تنبیہ اسی طرح انسان پر اس کے برے اعمال کے نتائج کی سنگینی بھی اس دنیا میں اس کے سامنے واضح نہیں ہوتی۔ وہ یہ اندازہ یہاں نہیں کر پاتا کہ اس نے فلاں عمل بدیا فکر بد کی جو فصل بوئی تھی وہ کس رنگ میں انچی اور کس نوع کے اور کتنے زہریلے برگ و بارلائی آخرت میں اس کے تمام افکار و اعمال کے نتائج اپنی اصلی شکل و صورت میں اس کے سامنے آجائیں گے اور وہ دیکھ لے گا کہ جن چیزوں کو اس نے حقیر سمجھا اور ان کا مذاق اڑایا آج وہ پوری طرح ان کے گھیرے میں آگیا۔
Top