Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 63
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌۢ بِالْمُفْسِدِیْنَ۠   ۧ
فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّوْا : وہ منہ موڑ جائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَلِيْمٌۢ : جاننے والا بِالْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والوں کو
پھر بھی اگر یہ لوگ حق قبول نہ کریں تو اللہ ایسے مفسدوں کا حال خوب جانتا ہے
حق سے منہ پھیرنے والے مفسدین علم الٰہی میں موجود ہیں آپ ﷺ فکر نہ کریں : 138: اگر حق واضح ہوجانے کے بعد بھی یہ لوگ اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں تو بلاشبہ ان مفسدین کو اللہ خوب جانتا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ اگر وہ اپنی سرتابی جاری رکھیں گے تو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچ نہیں سکیں گے۔ حق پہنچانے والے کا کام صرف حق بیان کردینا ہے کسی کو حق پر چلانے کی ذمہ داری اس پر مطلق عائد نہیں ہوتی۔ آپ ﷺ نے حق پہنچا دیا اور ان کے سامنے کھول کھول کر بیان کردیا گیا اگر وہ نہیں مانتے تو اے پیغمبر اسلام آپ ﷺ زیادہ فکر مند نہ ہوں اپنا کام کیے جائیں اور ان کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیں وہ قانون الٰہی کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔
Top