Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 70
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ :اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِاٰيٰتِ : آیتوں کا اللّٰهِ : اللہ وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَشْهَدُوْنَ : گواہ ہو
اے اہل کتاب ! تم اللہ کی آیتوں سے انکار کرتے ہو حالانکہ اس کی نشانیاں تمہارے سامنے ہیں
اہل کتاب سے خطاب کہ تم کیوں اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہو : 147: اہل کتاب کی اس شفاوت کا بیان کہ وہ حق کو حق سمجھتے ہوئے اس سے انکار کردیتے ہیں۔ حق کیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ کی آیات جو محمد رسول اللہ ﷺ پر نازل ہو رہی تھیں اور جن کی صداقت وہ خود اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر رہے تھے اور خود اس بات کے گواہ بھی تھے کہ ان کی کتابوں میں ایک رسول کے آنے کا ذکر موجود ہے اور اس آنے والے رسول کی بہت سی نشانیاں بھی وہ اپنی کتب سماوی میں پڑھ رہے تھے اور ساتھ ہی ساتھ نبی اعظم و آخر پر منطبق ہوئی دیکھ بھی رہے تھے لیکن اس کے باوجود اتنے ڈھیٹ تھے کہ صاف صاف انکار کردیتے تھے اور پھر اس کی مزید وضاحت اللہ تعالیٰ نے اس طرح فرما دی کہ ان کا یہ انکار کچھ ناواقفیت اور لاعلمی کی بناء پر نہیں بلکہ جان بوجھ کر ان آیتوں میں تحریف کر رہے ہیں لفظی تحریف بھی اور معنوی تحریف بھی۔
Top