Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 91
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ١ؕ اُولٰٓئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ وَّ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ۠ ۧ
اِنَّ
: بیشک
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
كَفَرُوْا
: کفر کیا
وَمَاتُوْا
: اور وہ مرگئے
وَھُمْ
: اور وہ
كُفَّارٌ
: حالتِ کفر
فَلَنْ يُّقْبَلَ
: تو ہرگز نہ قبول کیا جائے گا
مِنْ
: سے
اَحَدِ
: کوئی
ھِمْ
: ان
مِّلْءُ
: بھرا ہوا
الْاَرْضِ
: زمین
ذَھَبًا
: سونا
وَّلَوِ
: اگرچہ
افْتَدٰى
: بدلہ دے
بِهٖ
: اس کو
اُولٰٓئِكَ
: یہی لوگ
لَھُمْ
: ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
اَلِيْمٌ
: دردناک
وَّمَا
: اور نہیں
لَھُمْ
: ان کے لیے
مِّنْ
: کوئی
نّٰصِرِيْنَ
: مددگار
بلاشبہ جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی اور مرتے دم تک کفر پر جمے رہے تو ان میں سے اگر کوئی شخص پورے کرہ ارض کو سونے سے بھر کر دے دے جب بھی اس کے فدیہ میں قبول نہ ہوگا یہی لوگ ہیں کہ ان کے لیے عذاب دردناک ہے اور کوئی شخص بھی ان کا مددگار نہیں ہو گا
کفر پر قائم رہنے والے جب دارالعمل سے نکل گئے تو اب ان کے ایمان کی کوئی صورت باقی نہ رہی : 177: ” جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی اور مرتے دم تک کفر پر جمے رہے۔ “ ان کی حالت کا بیان ہورہا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ یہ دنیا دارالعمل ہے اور آخرت دارالجزاء۔ دارالعمل یعنی دنیا میں جو کچھ انسان کرے گا آخرت میں اسکا بدلہ پائے گا۔ دارالاخرة، دارالعمل نہیں اس لیے اس میں پہنچ کر کوئی ہزار حیلے کرنے کہ اب اس کے لیے کوئی عمل کی صورت نکل آئے اور اب وہ اچھے اعمال کرے تو اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا یہ اس احکم الحاکمین کا فیصلہ ہے جو نہ اپنے فیصلہ کو بدلتا ہے اور نہ ہی بدلنے دیتا ہے۔ فرمایا جارہا ہے کہ فرض کرو کہ ایسے لوگوں کے لیے زمین و آسمان کے خلا کے برابر بھی سونا ہو اور وہ اس وقت فدیہ میں دے کر عذاب سے نجات چاہیں تو ان کو نجات نہیں ملے گی اس لیے کہ وہ مقام مقام جزاء ہے مقام عمل نہیں اور یہ سونا اس وقت پیش کرنا اس کا ایک عمل ہوا اور اب اس کے عمل کا وقت نہیں بلکہ عمل کا وقت دنیا تھی اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔ ذرا غور کرو بات اچھی طرح سمجھ میں آجائے گی بچہ پیدا ہوتا ہے اور آهستہ آهستہ وہ بڑھتا جاتا ہے ایک وقت آتا ہے کہ اس کے مکتب میں داخل ہونے کا وقت آجاتا ہے لیکن اسے مکتب میں داخل نہیں کیا گیا وہ سن بلوغ کو پہنچتا ہے تو اس کو کچھ پچھتاوا نہیں ہوتا تاکہ اب ہی اس کا کچھ مداواہو جائے۔ اب جو ان ہوجاتا ہے شادی ہوتی ہے محنت مزدوری کر کے وہ اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتا ہے پھر آهستہ آهستہ بوڑھا ہوجاتا ہے کہ اب مزدوری کے قابل بھی نہیں رہتا اور اب اس کو یہ غم کھائے جاتا ہے کہ کاش وہ بچہ بن جائے اور اب مکتب میں داخل ہو کر تعلیم حاصل کرے ، جوان ہو کر اور تعلیم سے فارغ ہو کر فلاں مقام پر حج لگ جائے۔ کیا ایسا ممکن ہے ؟ کیا اس کی سوچ صحیح ہے ؟ اس کے لیے جو کچھ بھی وہ خرچ کرسکتا ہے کر دے کامیاب ہوجائے گا ؟ ہرگز ہرگز نہیں معلوم ہوگیا کہ گیا وقت کبھی ہاتھ نہیں آتا یہی بات اس آیت زیر نظر میں سمجھائی جارہی ہے کہ اے انسان جب وقت نکل جائے تو وہ دوبارہ لوٹ کر واپس نہیں آتا۔ لیکن افسوس کہ آج جس قوم کو یہ درس دیا گیا تھا اس نے اس اصول سے مکمل طور پر انحراف کردیا اور اس نے وقت کی کوئی قدر نہ کی اور راہنمایاں قوم نے قوم کو ایسے راستہ پر ڈال دیا کہ انہوں نے اس تیزی سے گزرنے والے وقت کے متعلق کبھی سوچا تک بھی نہیں بلکہ انہوں نے ایسے طریقے اختیار کیے کہ قوم کی سوچ کبھی اس طرف منتقل ہی نہ ہو۔ یہی نہیں بلکہ قوم کو ایسی گہری نیند سلادیا گیا کہ وہ کبھی جاگ ہی نہ سکے اگر کسی کی آنکھ کھل گئی تو اس کو ایسی تھپکیاں دیں کہ وہ پھر سو گیا اگر کسی کی آنکھ پھر بھی کھلی دیکھی تو اس کو ایسی گولی کھلا دی کہ اس کی ہوش گم ہوگئی۔ راہنمایانِ وقم نے ایسا کیوں کیا ؟ اس لیے کہ انگریز سرکار اور امریکہ بہادر نے ان کے بھتے کردیے اور ان کے کان میں پھونک دیا کہ تمہاری قوم سوئی رہی تو مرے میں رہو گے اگر یہ جاگ گئی تو تمہاری خیر نہیں اس لیے کہ اس قوم کے جاگنے کا وقت انکو اب تک یاد ہے۔ اللہ کرے کہ کوئی ایسا جرنیل اٹھے جو ان راہنمایانِ قوم پر ہاتھ صاف کرے اور قوم کو جگا کر اس تیزی سے گزرنے والے وقت کا احساس دلا دے۔ مختصر یہ کہ انسان کو بتایا جارہا ہے کہ اے انسان ! جب تک تو دارالعمل میں ہے تیری کوتاہیوں کا مداوا ممکن ہے اور جب تو دارالعمل سے نکل کر دارالجزاء میں داخلل ہوگیا اس وقت تیری کوتاہیوں کا کوئی مداوا ممکن نہیں۔ اس لیے جو کرنا ہے کرلے آخر موت ہے۔ لیکن بد قسمتی سے ہمیں مذہبی رہنماؤں نے باور کرا دیا کہ کوتاہیاں کرتے رہو اور کرتے کرتے ہی مرجاؤ مداوا ہم کرالیں گے تم مرکر دیکھو ہم تمہری قبر پر ڈیرہ ڈال دیں گے اور عذاب کے فرشتوں کو ایسی نتھ ڈالیں گے کہ وہ تمہارے قریب نہیں جانے پائیں گے۔ ان کو اچھی طرح معلوم تھا کہ گیا ہوا کبھی واپس نہیں آسکتا اس لیے نہ وہ آئے گا نہ کچھ بتائے گا ، لہٰذا انہوں نے اپنی دکانداری ایسی چلائی کہ اس دارالعمل میں رہنے والوں کو اپنے اپنے دارالجزاء میں جانے والوں کے لیے کچھ کرنے کی سوچ دے دی کہ ان کے لیے کچھ کرلو تاکہ تمہارے دارالجزاء میں جانے کے بد دارالعمل میں آنے والے تمہارے متعلق کچھ سوچ سکیں۔ اب یہ مذہبی راہنما اتنی ترقی کر گئے اور ان کا کاروبار اتنا چل گیا جس کے بند ہونے کا ان کو کوئی فکر نہیں اس لیے کہ نہ ہلدی لگتی ہے نہ پھٹکڑی اور الکھوں کماتے ہیں جانے والے جائیں جہنم میں ان کی بلا سے لیکن آخر یہ خود کب تک رہیں گے۔ جس طرح پچھلی قوم میں یہ دکانداریاں ہوتی آئی ہیں اور با بھی دنیا کی ساری قوموں میں ہورہی ہیں اسی طرح قوم مسلم میں بھی چل رہی ہیں اور چلتی رہیں گی تم کو خود سوچنا ہے معاملہ کا حل اسی میں ہے اللہ توفیق دے تو خود سوچو قرآن کریم کو پڑھو اور سمجھو او اس کے مطابق عمل کی کوشش کرو۔ دیکھو قرآن کریم پکار پکار کر کہه رہا ہے کہ ” جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی اور مرتے دم تک کفر پر جمے رہے اور اب مرنے کے بعد ان کی طرف سے کوئی کرہ ارض بھی سونے سے بھر کر دے کہ اس کا فدیہ دے کر اس کو چھڑا لیاجائے جب بھی اس کا فدیہ قبول نہیں ہوگا۔ اس کے لیے دردناک عذاب ہے اور کوئی شخص بھی ان کا مددگار نہیں ہو سکتا جو ان کو اس عذاب سے نجات دلوا دے۔ “ یہ تیسرے ، چوتھے ، ساتویں ، دسویں ، چالیسوں اور برسیاں تو ہمارے مذہبی راہنماؤں کی دکانداری کا راس المال ہیں دارالجزاء میں جانے والوں کو اس سے کیا حاصل ہوگا ؟ کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا اور یقیناً نہیں ہوگا۔ بخاری و مسلم میں حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت کے دن خفیف ترین عذاب والے دوزخی سے اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اگر تیرے پاس روئے زمین کی تمام چیزیں ہوں تو کیا آج عذاب سے چھوٹنے کے لیے تو وہ سب چیزیں دے دے گا وہ دوزخی کے گا جی ہاں ! دے دوں گا اللہ تعالیٰ فرمائے گا جب تو آدم کی پشت میں تھا تو اس وقت میں نے تجھ سے اس سے بہت زیادہ آسان چیز کی خواہش کی تھی کہ پیدا ہونے کے بعد میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا مگر تو بغیر شرک کرنے کے نہ رہا “ اب تو جو کچھ ہونا تھا وہ ہوگیا۔ جن کے لیے درد ناک عذاب ہے ان کے لیے کوئی مددگار نہیں ہوگا : 178: جو لوگ کفر کی راہ پر گامزن ہوئے اور اس پر گامزن رہے کہ موت نے کام تمام کردیا یقیناً ان کے لیے دردناک عذاب ہے اور اس عذاب سے نکالنے کے لیے کوئی بھی اب ان کی مدد نہیں کرسکتا۔ دوسری جگہ قرآن کریم نے اس مضمون کی اس طرح وضاحت فرما دی : ” بلاشبہ جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ تعالیٰ کی راہ سے روکا پھر وہ کفر ہی کی حالت میں مر گئے تو اللہ تعالیٰ ان کو ہرگز معاف نہیں کرے گا۔ “ (محمد 47 : 34 ) ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” لیکن ان لوگوں کی توبہ کوئی توبہ نہیں جو ساری عمر تو برائیاں کرتے رہے لیکن ان میں سے جب کسی کے سامنے موت آکھڑی ہوئی تو کہنے لگا اب میں توبہ کرتا ہوں ظاہر ہے کہ ایسی توبہ سچی توبہ نہیں اس طرح ان لوگوں کی توبہ بھی کوئی توبہ نیں جو دنیا سے کفر کی حالت میں جاتے ہیں۔ ان تمام کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ “ جو انہیں پاداش عمل میں پیش آئے گا۔ “ (النساء 18:4) ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے : ” کفر کی موت مرنے والے کے لیے کوئی نہیں کہ اس کی شفاعت کر کے اسے بچا لے اور جس قدر بھی بدلے ہوسکتے ہیں اگر وہ سب دے دے تو بھی اس سے وصول نہیں کیے جائیں گے کیونکہ بدعملی کے نتیجہ سے کوئی بھی فدیہ نہیں بچا سکتا یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی بدعملی کی وجہ سے ہلاکت میں چھوڑ دیے گئے ان کے لیے کھولتا ہوا پاین پنیے کو ہوگا اور دردناک عذاب جو انکار حق کی پاداش میں بھگتنا ہوگا۔ “ (الانعام 70:6) ایک جگہ ارشاد ہوا کہ : ” اگر ہر ظالم انسان کے قبضہ میں وہ سب کچھ آجائے جو روئے زمین میں ہے تو وہ ضرور اسے اپنے فدیہ میں دے دے ۔ “ جو کی حال میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ (یونس 10 : 54 ) ایک جگہ ارشاد الٰہی اس طرح ہے کہ : ” جن لوگوں نے حکم الٰہی قبول نہیں کیا ان کے تمام اعمال رائیگاں جائیں گے وہ نامرداری اور بدحالی سے کسی طرح بھی بچ نہیں سکتے اگر کرہ ارض کی تمام دولت ان کے اختیار میں آجائے اور پھر اسے دوگنا بھی کردیا جائے تو یہ لوگ اپنے بدلہ میں ضرور اسے بطور فدیہ کے دے دیں لیکن وہ نہیں بچ سکیں گے یہی لوگ ہیں جن کے لیے حساب کی سختی ہے اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہے اور جہنم کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔ “ (الرعد 13 : 18 ) ایک جگہ ارشاد خداوندی ہے کہ : ” جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے اگر ان کے قبضہ میں وہ تمام مال و متاع آجائے جو روئے زمین میں موجود ہے اور اتنا ہی اور بھی وہ پا لیں پھر یہ سب کچھ روز قیامت عذاب سے بچنے کے لیے فدیہ میں دے دیں جب بھی اسے قبول نہیں کیا جائے گا ان کے لیے عذاب درد ناک ہے۔ “ (المائدہ 36:5) ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے : ” اگر ان ظالموں کے پاس وہ سب کچھ ہو جو زمین میں ہے اور اتناہی اور بھی ہو تو یہ لوگ قیامت کے روز بڑے عذاب سے بچنے کے لیے سب کچھ فدیہ میں دینے کے لیے تیار ہوجائیں گے اور وہاں اللہ کی طرف سے ان کے سامنے وہ کچھ آئے گا جس کا وہ وہم و گمان بھی نہ رکھتے تھے۔ “ (الزمر 39 : 47 ) ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے کہ : ” لہٰذا آج کے دن نہ تو کوئی فدیہ تم سے قبول کیا جائے گا اور نہ ہی ان لوگوں سے جو کھلے کافر تھے اور تم سب کا ٹھکانہ جہنم ہے وہی تمہارے لوٹنے کا مقام ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔ “ (الزمر 39 : 57) ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے : ” لہٰذا آج کے دن نہ تو کوئی فدیہ تم سے قبول کیا جائے گا اور نہ ہی ان لوگوں سے جو کھلے کافر تھے اور تم سب کا ٹھکانہ جہنم ہے وہی تمہارے لوٹنے کا مقام ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔ “ (الحدید 57 : 15) مزید تفصیل کے لیے دیکھو عروة الوثقیٰ جلد الو سورة بقرہ آیت : 162
Top