Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 91
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ١ؕ اُولٰٓئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ وَّ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ۠   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ كَفَرُوْا : کفر کیا وَمَاتُوْا : اور وہ مرگئے وَھُمْ : اور وہ كُفَّارٌ : حالتِ کفر فَلَنْ يُّقْبَلَ : تو ہرگز نہ قبول کیا جائے گا مِنْ : سے اَحَدِ : کوئی ھِمْ : ان مِّلْءُ : بھرا ہوا الْاَرْضِ : زمین ذَھَبًا : سونا وَّلَوِ : اگرچہ افْتَدٰى : بدلہ دے بِهٖ : اس کو اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک وَّمَا : اور نہیں لَھُمْ : ان کے لیے مِّنْ : کوئی نّٰصِرِيْنَ : مددگار
بیشک جو لوگ کافر ہوئے اور مرگئے کافر ہی تو ہرگز قبول نہ ہوگا کسی ایسے سے زمین بھر کر سونا10 اور اگرچہ بدلا دیوے اس قدر سونا ان کو عذاب دردناک ہے اور کوئی نہیں ان کا مددگار11
10 یعنی دنیا کی حکومتوں کی طرح وہاں سونے چاندی کی رشوت نہ چلے گی، وہاں تو صرف دولت ایمان کام دے سکتی ہے۔ فرض کرو ایک کافر کے پاس اگر اتنا ڈھیر سونے کا ہو جس سے ساری زمین بھر جائے اور وہ سب کا سب پُن خیرات کر دے تو خدا کے یہاں اسکی ذرّہ برابر وقعت نہیں نہ آخرت میں یہ عمل کچھ کام دے گا۔ کیونکہ عمل کی روح ایمان ہے جو عمل روح ایمان سے خالی ہو مردہ عمل ہوگا۔ جو آخرت کی ابدی زندگی میں کام نہیں دے سکتا۔ 11 یعنی اگر فرض کرو کافر کے پاس وہاں اتنا مال ہوا اور خود اپنی طرف سے درخواست کر کے بطور فدیہ پیش کرے کہ یہ لے کر مجھے چھوڑ دو تب بھی قبول نہیں کیا جاسکتا اور بدون پیش کئے تو پوچھتا ہی کون ہے۔ دوسری جگہ فرمایا : (اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ اَنَّ لَهُمْ مَّا فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا وَّمِثْلَهٗ مَعَهٗ لِيَفْتَدُوْا بِهٖ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيٰمَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ ۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ) 5 ۔ المائدہ :36)
Top