Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaafir : 69
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ١ؕ اَنّٰى یُصْرَفُوْنَ٤ۖۛۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا نہیں دیکھا تم نے اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : جو لوگ يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِيْٓ : میں اٰيٰتِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی آیات اَنّٰى : کہاں يُصْرَفُوْنَ : پھرے جاتے ہیں
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اللہ کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں (اور عجیب و غریب بحثیں کرتے ہیں) یہ کہاں بھٹکے جا رہے ہیں
جو لوگ آیات اللہ میں جھگڑا کرتے ہیں وہ کہاں دھکے کھا رہے ہیں 69۔ جب سب کچھ یہ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ، کانوں سے سن رہے ہیں پھر اس کے باوجود اللہ تعالیٰ کی آیتوں میں جھگڑ رہے ہیں اور وحی الٰہی سے انکار کیے جا رہے ہیں ان کو کیا کہا جائے تعجب تو اس بات پر ہے کہ ان آیات اللہ میں وہ خود اور اس کائنات کی ہرچیز آتی ہے کیونکہ جو نشانیاں ان کے سامنے پیش کی جاتی ہیں ان کو آفاق وانفس دونوں سے پیش کیا جاتا ہے پھر کیا یہ لوگ اپنی اپنی ذاتوں کا انکار کرتے ہیں اور اس کائنات کے وجود کا بھی جس میں یہ خود بھی زندگی بسر کر رہے ہیں اس سے زیادہ تکذیب کی بری صورت اور کیا ہو سکتی ہے اور ان کی مت کیسے ماری جا چکی ہے اور اس کی وضاحت میزید آتے آرہی ہے۔
Top