Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 70
اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ اَنْتُمْ وَ اَزْوَاجُكُمْ تُحْبَرُوْنَ
اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ : داخل ہوجاؤ جنت میں اَنْتُمْ وَاَزْوَاجُكُمْ : تم اور تمہاری بیویاں تُحْبَرُوْنَ : تم خوش رکھے جاؤ گے
(حکم ہوگا کہ) تم اور تمہاری بیویاں خوش خوش جنت میں داخل ہو جاؤ
تم سب اپنے ساتھیوں کے ساتھ خوش خوش جنت میں داخل ہوجائو 70 ؎ اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار بندوں کے استقبال کے لیے فرشتے حاضر ہوں گے وہ بندے جو دنیا میں اچھی سنگت کے ساتھ برائیوں سے بچتے ہوئے نیکیوں میں مصروف رہے ان خوش بختوں کا استقبال اللہ تعالیٰ کے فرشتے کریں گے اور ان کو جنت میں داخل کیے جانے کی خوشخبری سنائیں گے اور بلاشبہ وہ اس خوشخبری کو سنتے ہی وہ خوشی محسوس کریں گے جس کو اس دنیا کی کسی چیز کے ساتھ تشبہیہ نہیں دی جاسکتی۔ (انتم وازواجکم) تم اور تمہاری سنگت میں رہنے والے مراد لیے جائیں تو مضمون میں زیادہ وسعت سما جاتی ہے۔ (ازواج) کا ترجمہ ہم نے اوپر تحت متن بیویاں ہی کیا ہے لیکن اس سے مراد ساری سنگت بھی لی جاسکتی ہے کیونکہ روج کے معنی ہیں پورے گروہ اور پوری سنگت کا آجانا قرآن کریم کی زبان میں عام ہے اور میاں بیوی کو ازواج بھی اسی مفہوم کے تحت کہا جاتا ہے کیونکہ اس رشتہ میں ایک دوسرے کے لیے ساتھی ہوجانا سب پر واضح ہے۔ قرآن کریم میں ہے (وکنتم ازواجا ثلثۃ) (الواقعہ : 7) ” اور اس روز تم تین گروہوں میں منقسم ہوگئے۔ “ المصباح المنیر میں ہے زوج وہ شکل ہے جس کی کوئی نظیر ہو جیسے کہ اصناف و الوان یعنی مختلف قسمیں اور رنگ یا یہ کہ اس کی کوئی تقیض ہو جیسے خشک وتر ، نرومادہ ، شب وروز تلخ و شیریں ، زوج ہر دو کو کہتے ہیں اور یہ فرد کی ضد ہے۔ (ابن ورید) ان دو کو جو جفت ہوں زوجان کہا جاتا ہے اور زوج بھی جیسے عندی زوج نعال کہو گے تو دو جوتے مراد ہوں گے۔ (جوہری) اور ازہری کا قول ہے کہ نحویوں نے دو کے زوج ہونے سے انکار کیا ہے زوج ان کے نزدیک ایک فرد ہے بلاشبہ یہی درست ہے۔ عوام خطا کرتے ہیں جو یہ خیال کرتے ہیں کہ زوج دو ہیں حالانکہ یہ عرب کا کلام نہیں ہے کیونکہ وہ زوج حمام (کبوتر کا جوڑا) سمجھنے کے لیے زوج کو واحد نہیں بولیں گے بلکہ وہ کہیں گے زوجان من حمام (کبوتر کا ایک جوڑا) زوجن من خفاف (موزوں کا ایک جوڑا) اور پرند میں سے ایک کو زوج نہیں بولتے یہ جاہلوں کا کلام ہے لیکن ہر دو زوجان ہیں جیسا کہ قرآن کریم میں (فجعل منہ الزوجین الذکر والانثٰی) (القیمہ؍39) اس نے بنایا جوڑا نر اور مادہ اگر زوج دو کے لیے آتا تو (زوجین) نہ لایا جاتا۔ سجستانی) (زوجان) قسم قسم وہ دو شکلیں جن میں سے ہر ایک دوسرے کی نظیر ہو یا نقیض ہو۔ زیر نظر آیت میں جیسا کہ ہم نے اوپر ذکر کیا ہے اگر (ازواجکم) تمہارے ہم مشرب ، تمہارے ساتھی ، تمہاری سنگت مراد لی جائے تو معنوں میں وسعت آجائے گی اور میاں بیوی کا ساتھ بھی اس میں شامل ہوجائے گا۔ (فاخر جنا بہ ازواجا من تبات شتی) (طٰہ : 53) ” پس ہم نے اس سے اگائیں مختلف نباتات کی نوع بنوع قسمیں۔ “ اور (یحبرون) کا مادہ ح ب ر ہے اور حبر کے معنی زینت کرنے اور خوشی ومسرت کے آثار ظاہرہونے کے ہیں۔ تحبرون تمہاری عزت کرائی جائے گی۔ تم خوش حال کر دئیے جائو گے۔ تمہارا بنائو سنگھار کرایا جائے گا مضارع مجہول کا صیغہ جمع مذکر غائب۔ پیچھے آیت 67 میں کافروں ، منافقوں اور مشرکوں کے ہم مشربوں کا ذکر کیا گیا تھا اور زیرنظر آیت میں اس جہان والوں کے ہم مشربوں ، ساتھیوں اور دوست و احباب کا ذکر کیا جائے گا جو دین اسلام کے ساتھ مخلص ہوں گے۔
Top