Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 3
اِنَّ الَّذِیْنَ یَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ امْتَحَنَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ لِلتَّقْوٰى١ؕ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
اِنَّ الَّذِيْنَ : بیشک جو لوگ يَغُضُّوْنَ : پست رکھتے ہیں اَصْوَاتَهُمْ : اپنی آوازیں عِنْدَ : نزدیک رَسُوْلِ اللّٰهِ : اللہ کا رسول اُولٰٓئِكَ : یہ وہ لوگ الَّذِيْنَ : جو، جن امْتَحَنَ اللّٰهُ : آزمایا ہے اللہ نے قُلُوْبَهُمْ : ان کے دل لِلتَّقْوٰى ۭ : پرہیزگاری کیلئے لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ : ان کیلئے مغفرت وَّاَجْرٌ عَظِيْمٌ : اور اجر عظیم
جو لوگ4 دبی آواز سے بولتے ہیں رسول اللہ ﷺ کے پاس وہی ہیں جن کے دلوں کو جانچ لیا ہے اللہ نے ادب کے واسطے ان کے لیے معافی ہے اور ثواب بڑا
4:۔ ” ان الذین یغضون “ یہ آواز پست رکھنے والوں کے لیے بشارت اخرویہ ہے۔ ” امتحن اللہ الخ “ اللہ نے ان کے دلوں کو امتحان و ابتلا میں ڈال کر غل و غش اور کھوٹ سے پاک اور کھرا کر کے ان کو تقوی اور خوف خدا کے لیے مخصوص کردای ہے۔ قال الفراء ای اخلصہا للتوقوی وقال ابن عباس طھرھم من کل قبیح، وجعل فی قلوھم الخوف من اللہ والتقوی (قرطبی ج 16 ص 308) ۔ جو لوگ رسول اللہ ﷺ کی مجلس کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے آپ کے سامنے آواز پست رکھتے ہیں ان کے دلوں کو اللہ نے تقوی سے لبریز کردیا ہے اور آداب رسول اللہ ﷺ کی مجلس کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے آپ کے سامنے آواز پست رکھتے ہیں ان کے دلوں کو اللہ نے تقوی سے لبریز کردیا ہے اور آداب رسول ﷺ کا پاس اور لحاظ ان کے دلوں کی اسی قلبی کیفیت ہی کا نتیجہ ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے گناہوں کی معافی ہے اور ان کے لیے بہت بڑا اجر وثواب ہے۔
Top