Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور یہ تمہارے پروردگار کی سیدھی راہ ہے بلاشبہ ہم نے ان لوگوں کیلئے جو نصیحت پر دھیان دینے والے ہیں نشانیاں کھول کھول کر بیان کردی ہیں
دھیان دینے والوں کے لئے اس کائنات میں نشانیوں کی کوئی کمی نہیں : 195: اللہ تعالیٰ کے عالمگیر دین کی حقیقت ظاہر کرنے کے لئے ” صراط مستقیم “ سے بہتر تعبیر نہیں ہوسکتی تھی۔ غور کرو کہ کسی خاص مقام تک پہنچنے کے لئے کتنی ہی راہیں نکال لو لیکن سیدھی راہ ہمیشہ ایک ہی ہوگی اور اس پر چل کر ہر مسافر منزل مقصود تک بحفاظت و امن پہنچ سکے گا اور یہ بھی کہ سیدھی راہ ہمیشہ شاہراہ عام ہوگی۔ قرآن کریم کہتا ہے کہ دین اسلام کی راہ بھی ایک ہی ہے اس لیے یہ جملہ ـ” کہ سارے صحیح ہیں “ کبھی درست نہیں ہو سکتا۔ کائنات کی ہرچیز کی حقیقی راہ ایک ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کائنات کا نظام درستگی سے چل رہا ہے ، پھر انسان ان ساری چیزوں پر غوروفکر کر کے سیدھی راہ کیوں نہیں چلتا تاکہ وہ بھی منزل مقصود تک پہنچ جائے۔
Top