Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 174
وَ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ وَ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نُفَصِّلُ : ہم کھول کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیتیں وَلَعَلَّهُمْ : اور تاکہ وہ يَرْجِعُوْنَ : رجوع کریں
اور دیکھو اس طرح ہم سچائی کی نشانیاں الگ الگ کر کے واضح کردیتے ہیں تاکہ لوگ لوٹ آئیں
لوگوں کی تفہیم کے لئے ہم سچائی کی نشانیاں الگ الگ کر کے بیان کر رہے ہیں : 198: پچھلی آیت میں مشرکوں کی تفہیم کے لئے بہت وضاحت سے بیان دیا تھا اب بتایا جا رہا ہے کہ ہم اس طرح اپنی نشانیوں کو کھول کھول کر بیان کرتے ہیں تاکہ لوگ غفلت اور کج روی سے باز آجائیں مطلب یہ ہے کہ آیات الٰہی میں ذرا بھی غور کریں تو وہ اس فطری عہد کی طرف لوٹ آئیں جو سب انسانوں سے ایک ہی طرح لیا گیا ہے یعنی اللہ عزوجل کی ربوبیت کا اعتراف کرنے لگیں اور اس کے نتیجہ میں اس کی اطاعت کو لازم سمجھیں ۔ چونکہ انسان کے اندر حق اور باطل کی قوتیں موجود ہیں پھر جب حق دبانے کے لئے باطل کوشش کرتا ہے جو اس کا گویا فطری حق ہے تو اس کو خارج سے ایسی مدد مل جاتی ہے جو شیطانی طاقتیں اس کو بہم پہنچاتی ہیں تو وہ کامیاب ہو کر حق کی قوت کو اکثر دبائے رکھتی ہے وہ شیطانی طاقتیں کہاں ہیں اس کا جواب آنے والی آیت پیش کر رہی ہے ۔
Top