Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 202
وَ اِخْوَانُهُمْ یَمُدُّوْنَهُمْ فِی الْغَیِّ ثُمَّ لَا یُقْصِرُوْنَ
وَاِخْوَانُهُمْ : اور ان کے بھائی يَمُدُّوْنَهُمْ : وہ انہیں کھینچتے ہیں فِي : میں الْغَيِّ : گمراہی ثُمَّ : پھر لَا يُقْصِرُوْنَ : وہ کمی نہیں کرتے
مگر جو لوگ شیطانوں کے بھائی بند ہیں تو انہیں وہ گمراہی میں کھینچ لے جاتے ہیں اور پھر اس میں ذرا بھی کمی نہیں کرتے
شیطانوں کے بھائی بند گمراہی کی طرف دوڑے چلے جاتے ہیں : 231: فرمایا کچھ لوگ ایسے ہیں جو نہ اللہ سے ڈرتے ہیں اور نہ بدی سے بچنا چاہتے ہیں وہ وہی ہیں جن کو شیطان کی لاگ لگی ہوئی ہے ۔ ان کے نفس میں برے خیالات ، برے ارادے ، برے مقاصد پکتے رہتے ہیں اور وہ ان گندی چیزوں سے نفرت کی بجائے محبت کرنے لگتے ہیں اور وہ ان گندی چیزوں سے ذرا اکتاہٹ اپنے اندر محسوس نہیں کرتے ۔ ان کو کھانے کے لئے کوئی چٹ پٹی اور مزے دار چیز درکار ہوتی ہے اور حلال و حرام سے ان کو کوئی غرض نہیں ہوتی ۔ ان کو نفسانی خواہشات پورا کرنے کی غرض ہے ۔ جائز و ناجائز کی بحث ان کے ہاں کوئی شے نہیں ۔ بلا شبہ ان کے ڈھانچے انسانوں کے ہی ہیں لیکن انسانیت نام کی کوئی چیز ان میں موجود نہیں ۔ نیکی سے انکو کسی قسم کا لگائو نہیں اور برائی ان کو بہت مرغوب ہے ، ایسا کیوں ہے ؟ اس لئے کہ شیطانوں کے بھائیوں سے ایسا ہونا ہی ضروری ہے اگر وہ ایسا نہ کریں تو آخر شیطان کے بھائی کیوں کہلوائیں ۔
Top