Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 32
یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ یَاْبَى اللّٰهُ اِلَّاۤ اَنْ یُّتِمَّ نُوْرَهٗ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ
يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ وہ يُّطْفِئُوْا : وہ بجھا دیں نُوْرَ اللّٰهِ : اللہ کا نور بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے منہ سے (جمع) وَيَاْبَى اللّٰهُ : اور نہ رہے گا اللہ اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ يُّتِمَّ : پورا کرے نُوْرَهٗ : اپنا نور وَلَوْ : خواہ كَرِهَ : پسند نہ کریں الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کی روشنی اور رسول اللہ ﷺ کی لائی ہوئی ہدایت کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں حالانکہ اللہ یہ روشنی پوری کیے بغیر رہنے والا نہیں اگرچہ کافروں کو پسند نہ آئے
غور سے سن لو کہ ” پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔ “ 47: غور کرو کہ ابتدائے اسلام سے لے کر آج تک اسلام کے اس روشن چراغ کو بجھانے کی کتنی کو ششتین کی گئیں ، یہودیت ، عیسائیت اور شرک و کفر کی دوسری ساری طاقتوں نے سر جوڑ جوڑ کر اعلانیہ مقابلے بھی کئے اور سازشوں کے خطرناک جال بھی بچھائے لیکن اسلام کا نور درخشان ہی رہا اور انشاء اللہ رہے گا۔ اس کے ماننے والوں کی تعداد بڑھتی ہی تہی اور بڑھتی ہی رہے گی۔ رب العزت یعنی پروردگار عالم کا یہ وعدہ ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت نبی اعظم و آخر ﷺ کی نبوت کے آگرات جہانتاب کو گرھن نہیں کرسکتی۔ جہاں تک دلیل وبرہان کا تعلق ہے اسلام غلبہ تمام دوسرے مذاہب پر ہر جگہ اور ہر زمانہ میں مسلم رہا ہے اور جب کبھی ملت اسلامیہ نے احکام الٰہی کو صدق دل سے اپایا تو سیاسی بھی انہی کی کنیز بنا رہا اور جب لبھی انہوں نے احکام الٰہی پر عمل کرنے میں غفلت اور کوتاہی برتی تو ان کا سیاسی زوال شروع ہوگیا اور اس وقت مسلمان اس حالت سے دوچار ہیں لیکن وعدہ الٰہی اپنی جگہ پر آج بھی اس طرح موجود ہے اور موجود رہے گا اور اس حالت سے نکلنے کی کیا تدبیر ہو سکتی ہے ؟ ایک نہیں ہزار لیکن ابھی مسلمان من حیث القوم چونک ہی نہیں رہے۔ رہی یہ بات کہ وہ وقت کب آئے گا ؟ یہ بات یقین سے نہیں کی جاسکتی لیکن ان مع العسر یسرا۔ اس زوال کے بعد کمال لازم ہے اور سنت اللہ کبھی بدلا نہیں کرتی۔ تاریخ اس بات کو بہت دفعہ دہرا چکی ہے اور تاریخ عالم کے ایام کے مقابلہ میں انسانی زندگی کا دور بالکل مختصر سا دور ہے اگر ہم آپ نہ دیکھ سے تو دیکھنے والے بھی انشاء اللہ موجود ہوں گے۔ اگر کافروں کو یہ بات پسند نہ آئے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اللہ رب العزت گردش زمانہ کو ان کی وجہ سے روک دے گا۔ یاد رکھو کہ ” اسلام کا چراغ کبھی پھونکوں سے بجھایا نہیں جاسکتا۔ “
Top