Dure-Mansoor - At-Tawba : 32
یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ یَاْبَى اللّٰهُ اِلَّاۤ اَنْ یُّتِمَّ نُوْرَهٗ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ
يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ وہ يُّطْفِئُوْا : وہ بجھا دیں نُوْرَ اللّٰهِ : اللہ کا نور بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے منہ سے (جمع) وَيَاْبَى اللّٰهُ : اور نہ رہے گا اللہ اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ يُّتِمَّ : پورا کرے نُوْرَهٗ : اپنا نور وَلَوْ : خواہ كَرِهَ : پسند نہ کریں الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے مونہوں سے بجھا دیں۔ حالانکہ اللہ کو اس کے علاوہ کوئی بات منظور نہیں کہ وہ اپنے نور کو پورا کرے۔ اگرچہ کافروں کو ناگوارہو
1:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” یریدون ان یطفئوا نور اللہ بافواہم “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ اسلام کو مٹانا چاہتے ہیں اپنی باتوں سے۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” یریدون ان یطفئوا نور اللہ “۔ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ چاہتے ہیں کہ محمد ﷺ اور آپ کے صحابہ ہلاک ہوجائیں کہ یہ لوگ مسلمان ہو کر زمین میں اللہ کی عبادت نہ کریں۔ یعنی اس سے عرب کے لوگ ہلاک ہوجائیں کہ یہ لوگ مسلمان ہو کر زمین میں اللہ کی عبادت نہ کریں یعنی اس سے عرب کے لوگ ہلاک ہوجائیں کہ لوگ مسلمان ہو کر زمین میں اللہ کی عبادت نہ کریں یعنی اس سے عرب کے وہ کافر اور اہل کتاب مراد ہیں جنہوں نے ان میں سے نبی کریم ﷺ کے ساتھ جنگ کی اور اللہ کی آیات کا انکار کیا۔ 3:۔ عبد بن حمید وابن منذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” یریدون ان یطفئوا نور اللہ بافواہم “ سے یہود و نصاری مراد ہیں۔
Top