Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 23
فَلَمَّا عَتَوْا عَنْ مَّا نُهُوْا عَنْهُ قُلْنَا لَهُمْ كُوْنُوْا قِرَدَةً خٰسِئِیْنَ
فَلَمَّا : پھر جب عَتَوْا : سرکشی کرنے لگے عَنْ : سے مَّا نُهُوْا : جس سے منع کیے گئے تھے عَنْهُ : اس سے قُلْنَا : ہم نے حکم دیا لَهُمْ : ان کو كُوْنُوْا : ہوجاؤ قِرَدَةً : بندر خٰسِئِيْنَ : ذلیل و خوار
پھر جب بڑھنے لگے اس کام میں جس سے وہ روکے گئے تھے تو ہم نے حکم کیا کہ ہوجاؤ بندر ذلیل1
1 شاید پہلے اور عذاب آیا ہوگا، جب بالکل حد سے گزر گئے تب ذلیل بندر بنائے گئے، یا فَلَمَّا عَتَوْا الخ کو گزشتہ آیت فَلَمَّا نَسُوا ماذُکِّرُوا بِہٖ کی تفسیر قرار دیا جائے یعنی وہ " عذاب بئیس " یہ ہی بندر بنادینا تھا۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ " منع کرنے والوں نے شکار والوں سے ملنا چھوڑ دیا اور بیچ میں دیوار اٹھائی، ایک دن صبح کو اٹھے تو دوسروں کی آواز نہ سنی، دیوار پر سے دیکھا، ہر گھر میں بندر تھے وہ آدمیوں کو پہچان کر اپنے قرابت والوں کے پاؤں پر سر رکھنے لگے اور رونے لگے۔ آخر برے حال سے تین دن میں مرگئے۔
Top