Anwar-ul-Bayan - At-Tahrim : 7
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَعْتَذِرُوا الْیَوْمَ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : اے لوگو جنہوں نے کفر کیا لَا تَعْتَذِرُوا : نہ تم معذرت کرو الْيَوْمَ : آج کے دن اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم جزا دئیے جارہے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
کافرو ! آج بہانے مت بناؤ جو عمل تم کیا کرتے تھے انہی کا تم کو بدلہ دیا جائے گا
(66:7) لاتعتذروا : فعل نہی جمع مذکر حاضر۔۔ اعتزار (افتعال) مصدر ۔ تم بہانے مت بناؤ۔ تم عذمت مت کرو۔ تم معذرت مت کرو۔ عذر کے معنی ہیں انسان کا کسی ایسی بات کو تلاش کرنا جو اس کے گناہوں کو مٹا دے۔ الیوم : اسم ظرف زمان۔ آج کے دن۔ یعنی قیامت کے دن۔ یہ کفار سے اس وقت کہا جائے گا جب ان کو جہنم میں ڈالا جائے گا۔ یقال لہم ھذا اعند دخولہم النار۔ تجزون : مضارع مجہول جمع مذکر حاضر جزاء (باب ضرب) مصدر۔ تم بدلہ دیئے جاؤ گے۔ تم جزاء دئیے جاؤ گے۔ ما کنتم تعملون : ما موصولہ کنتم تعملون ۔ ماضی استمراری۔ جو تم کیا کرتے تھے (دنیا میں)
Top