Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 26
قُلِ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوْا١ۚ لَهٗ غَیْبُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اَبْصِرْ بِهٖ وَ اَسْمِعْ١ؕ مَا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّلِیٍّ١٘ وَّ لَا یُشْرِكُ فِیْ حُكْمِهٖۤ اَحَدًا
قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا لَبِثُوْا : کتنی مدت وہ ٹھہرے لَهٗ : اسی کو غَيْبُ : غیب السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین اَبْصِرْ بِهٖ : کیا وہ دیکھتا ہے وَاَسْمِعْ : اور کیا وہ سنتا ہے مَا لَهُمْ : نہیں ہے ان کے لئے مِّنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا مِنْ وَّلِيٍّ : کوئی مددگار وَّلَا يُشْرِكُ : اور شریک نہیں کرتا فِيْ حُكْمِهٖٓ : اپنے حکم میں اَحَدًا : کسی کو
کہہ دو کہ چتنی مدت وہ رہے اسے خدا ہی خوب جانتا ہے اسی کو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتیں معلوم ہیں وہ کیا خوب دیکھنے والا اور کیا خوب سننے والا ہے اس کے سوا انکا کوئی کارساز نہیں اور نہ وہ اپنے حکم میں کسی کو شریک کرتا ہے
(26) آپ ان سے فرمادیجیے کہ اللہ تعالیٰ ان کے غار میں رہنے کی مدت کو تم سے زیادہ جانتا ہے کہ اس بیداری کے بعد سے پھر کتنا زمانہ ہوگیا تمام آسمانوں و زمین کی پوشیدہ باتوں کا علم اسی کو ہے وہ کیا کچھ دیکھنے والا ہے اور کیا کچھ سننے والا ہے اور ان کا اللہ کے علاوہ کوئی محافظ نہیں یا یہ کہ اہل مکہ کو اللہ کے علاوہ اور کوئی عذاب خداوندی سے چھڑانے والا مددگار اور رشتہ دار نہیں اور نہ اللہ تعالیٰ کسی کو اپنے حکم غیب میں شریک کیا کرتا ہے۔
Top