Tafseer-e-Madani - Al-Kahf : 45
وَ اضْرِبْ لَهُمْ مَّثَلَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا كَمَآءٍ اَنْزَلْنٰهُ مِنَ السَّمَآءِ فَاخْتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الْاَرْضِ فَاَصْبَحَ هَشِیْمًا تَذْرُوْهُ الرِّیٰحُ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ مُّقْتَدِرًا
وَاضْرِبْ : اور بیان کردیں لَهُمْ : ان کے لیے مَّثَلَ : مثال الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی كَمَآءٍ : جیسے پانی اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اس کو اتارا مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان فَاخْتَلَطَ : پس مل جل گیا بِهٖ : اس سے ذریعہ نَبَاتُ الْاَرْضِ : زمین کی نباتات (سبزہ) فَاَصْبَحَ : وہ پھر ہوگیا هَشِيْمًا : چورا چورا تَذْرُوْهُ : اڑاتی ہے اس کو الرِّيٰحُ : ہوا (جمع) وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے پر مُّقْتَدِرًا : بڑی قدرت رکھنے والا
اور ان (کی عبرت) کے لئے دنیا کی زندگی کی مثال بھی بیان کردو کہ جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا، جس سے خوب گھنی ہو کر نکلی اس کی انگوری، پھر (چندے بعد) وہ اس طرح چورا بن کر رہ گئی کہ اڑائے پھریں اس کو ہوائیں، اور واقعہ یہ ہے کہ اللہ ہر چیز پر پوری طرح قابو رکھنے والا ہے،2
79۔ دنیا کی مثال اس کی فنا اور بےثباتی میں :۔ پس جس طرح زمین اور اس کی لہلہاتی اور خوش منظر کھیتی کی بہار عارضی اور چند روزہ ہوتی ہے اس کے بعد وہ چورا چورا ہو کر ختم ہوجاتی ہے اور مٹ مٹا جاتی ہے اسی طرح اس دنیائے فانی کی یہ زیب وزینت اور چکاچوند بھی چند روزہ اور عارضی وفانی ہے۔ اصل زندگی تو آخرت ہی کی زندگی ہے اور اسی کیلئے اصل تیاری کرے۔ وباللہ التوفیق۔ سو جو لوگ اس دنیا ہی کو مقصد حیات بنالیتے ہیں اور وہ اسی کے عیش وتنعم، کھیل تماشوں، عیش و عشرت، لذت کام ودہن کے سامانوں، کاروں، کوٹھیوں، مادہ ومعدہ کے تقاضوں کو سب کچھ سمجھتے ہیں۔ یہیں کے مال وجائیداد، روپیہ پیسہ، بینک بیلنس اور عہدوں اور مناصب کے حصول کیلئے کوشاں ہیں اور انہی کیلئے جیتے اور مرتے ہیں وہ سخت خسارے میں ہیں کہ یہ سب کچھ عارضی اور فانی ہے۔ جبکہ اصل زندگی آخرت کی زندگی اور اصل آرام وہیں کا آرام ہے۔ دنیاوی زندگی کا اصل مصرف اور اس کی اصل قدروقیمت یہی ہے کہ اس میں آخرت کیلئے کمائی کی جائے۔ وباللہ التوفیق۔ 80۔ اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے :۔ پس وہ جس طرح عدم سے وجود میں لانے اور نیست سے ہست کرنے پر قادر ہے اسی طرح فنا کرنے اور مٹا دینے پر بھی قادر ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ اور مٹا دینے کے بعد دوبارہ پیدا کرنا اور اس کو وجود بخشنا بھی اس کیلئے کچھ مشکل نہیں۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور جس طرح وہ بہار اور اس کا سبزہ اور جوبن دکھاتا ہے اسی طرح اس پر خزاں بھی طاری کردیتا ہے۔ سو یہی حال اس دنیا کا سمجھو کہ اس کی یہ شب چکا چوند بھی عارضی اور فانی ہے۔
Top