Tafseer-e-Madani - Al-Ankaboot : 7
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : اور انہوں نے اچھے عمل کیے لَنُكَفِّرَنَّ : البتہ ہم ضرور دور کردیں گے عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ : ان کی برائیاں وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ : اور ہم ضرور جزا دیں گے انہیں اَحْسَنَ : زیادہ بہتر الَّذِيْ : وہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے کام بھی نیک کئے تو ہم ضرور مٹا دیں گے ان سے ان کی برائیاں اور ان کو نہایت عمدہ بدلہ دیں گے ان کے ان کاموں کا جو وہ کرتے رہے تھے
5 اہل ایمان کیلئے کرم و احسان کا وعدہ و خوشخبری : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے کام بھی نیک کیے تو ہم ضرور مٹا دیں گے ان سے ان کی برائیاں اور ان کو نہایت عمدہ بدلہ دیں گے ان کے ان کاموں کا جو وہ کرتے رہے تھے اپنی دنیاوی زندگی میں "۔ یعنی اصل نظر ان کے اعمال کے نقائص پر نہیں ہوگی کہ ان کی کمزوریاں چھانٹی جائیں بلکہ معاملہ اس اکرم الاکرمین کے کرم کے مطابق فرمایا جائے گا جس کے انعام و اکرام اور فضل و احسان کی نہ کوئی حد ہے نہ انتہائ۔ سو اس کے لئے اس کی طرف سے کرم کا معاملہ فرماتے ہوئے اعمال صالحہ کا بدلہ بہترین شکل میں دیا جائے گا۔ ایک نیکی کا بدلہ دس گنا، سو گنا، سات سو گنا اور اس سے بھی زیادہ کی صورت میں عمل کرنے والے کے صدق و اخلاص اور قوت ایمان و یقین کی بنیاد پر۔ پس جس قدر ممکن ہو سکے اس کی رحمت و رضا کے لئے صدق و اخلاص سے کام کرتے جاؤ ۔ اللہ توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین۔ سو اس ارشاد ربانی میں ان خوش نصیبوں کیلئے بڑا عمدہ وعدہ اور عظیم الشان خوشخبری ہے جو ایمان اور عمل صالح کی دولت سے سرفراز ومالا مال ہوتے ہیں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید فی کل موقف من المواقف -
Top