Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 66
هَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِیَهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
هَلْ : نہیں يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار کرتے اِلَّا السَّاعَةَ : مگر قیامت کا اَنْ تَاْتِيَهُمْ : کہ آجائے ان کے پاس بَغْتَةً : اچانک وَّهُمْ : اور وہ لَا : نہ يَشْعُرُوْنَ : شعور رکھتے ہوں
تو کیا اب یہ لوگ قیامت ہی کی انتظار میں ہیں کہ وہ ان پر ایسی اچانک ٹوٹ پڑے کہ ان کو خبر تک نہ ہو ؟
88 منکرین کے اتمام حجت کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا اب یہ لوگ قیامت ہی کے انتظار میں ہیں " کہ وہ ان پر بالکل اچانک ٹوٹ پڑے اور اس وقت یہ کف افسوس ملنے لگیں۔ مگر انہیں اس کا کوئی فائدہ نہ پہنچ سکے۔ مطلب یہ کہ حق کی توضیح و تشریح اور ان لوگوں کی تفہیم و تذکیر میں اب کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ اور کوئی فرق اب باقی نہیں رہ گیا سوائے اس کے کہ وہ دن آجائے اور اچانک وہ عذاب ان پر ٹوٹ پڑے۔ اور یہ اپنے انجام کو پہنچ کر رہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو ان لوگوں کے رویے اور انکے طرز عمل سے یہی ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ لوگ متنبہ ہونے اور قیامت کیلئے تیاری کرنے کی بجائے اس کی آمد ہی کے منتظر ہیں کہ وہ اچانک ان پر ٹوٹ پڑے اور ایسی کہ انکو اس کی خبر بھی نہ ہو۔ اور اس طرح یہ اپنے آخری اور دائمی انجام کو پہنچ کر رہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top