Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 66
هَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِیَهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
هَلْ : نہیں يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار کرتے اِلَّا السَّاعَةَ : مگر قیامت کا اَنْ تَاْتِيَهُمْ : کہ آجائے ان کے پاس بَغْتَةً : اچانک وَّهُمْ : اور وہ لَا : نہ يَشْعُرُوْنَ : شعور رکھتے ہوں
یہ صرف اس بات کے منتظر ہیں کہ قیامت ان پر ناگہاں آموجود ہو اور ان کو خبر تک نہ ہو
آیت 66: ہَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلاَّ السَّاعَۃَ (وہ لوگ قیامت ہی کا انتظار کر رہے ہیں) ہم کی ضمیر کا مرجع قوم عیسیٰ (علیہ السلام) یا کفار اَنْ تَاْتِیَہُمْ (کہ وہ قیامت ان پر آپڑے) : یہ الساعہ سے بدل ہے۔ تقدیر کلام اس طرح ہے۔ ہل ینظرون الا اتیان الساعۃ۔ وہ صرف قیامت کی آمد کے منتظر بیٹھے ہیں۔ بَغْتَۃً وَّہُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ (اچانک اور ان کو خبر بھی نہ ہو) یعنی وہ اپنے امور دنیا میں مشغولیت کی وجہ سے غافل ہوں اور قیامت آجائے۔ جیسا کہ ارشاد الٰہی میں ہے۔ تاخذہم وہم یخصمون۔ ] یسٰین : 49[
Top