Tafseer-e-Madani - At-Talaaq : 5
ذٰلِكَ اَمْرُ اللّٰهِ اَنْزَلَهٗۤ اِلَیْكُمْ١ؕ وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یُكَفِّرْ عَنْهُ سَیِّاٰتِهٖ وَ یُعْظِمْ لَهٗۤ اَجْرًا
ذٰلِكَ اَمْرُ اللّٰهِ : یہ اللہ کا حکم ہے اَنْزَلَهٗٓ : اس نے نازل کیا ہے اس کو اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ : اور جو ڈرے گا اللہ سے يُكَفِّرْ عَنْهُ : وہ دور کردے گا اس سے سَيِّاٰتِهٖ : اس کی برائیاں وَيُعْظِمْ : اور بڑا کردے گا لَهٗٓ : اس کے لیے اَجْرًا : اجر کو
یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے اتارا ہے تمہاری طرف (اے لوگو ! ) اور جو کوئی ڈرتا رہے گا اللہ سے تو اللہ دور فرما دے گا اس سے اس کی برائیوں کو اور (مزید یہ کہ) وہ اس کو عطا فرمائے گا بہت بڑا اجر
[ 21] احکام الہی کی عظمت شان کا ذکر وبیان۔ سو اس سے اللہ تعالیٰ کے اوامر وارشادات کی عظمت شان واضح ہوجاتی ہے کہ یہ اللہ کے اتارے ہوئے احکام ہیں اس لیے ان کا کوئی متبادل ممکن نہیں ہوسکتا پس اس کا تقاضا یہ ہے کہ تم لوگ کبھی ان احکام کو دنیاوی احکام پر قیاس نہ کرنا کہ یہ حضرت حق جل مجدہ کی طرف سے نازل فرمودہ احکام ہیں جو تمہارے لیے دارین کی سعادت و سرخروئی کے ضامن وکفیل ہیں پس سچے دل سے ان کو مان کر ان پر عمل کرنا کہ اسی میں تمہارے لیے دارین کی سعادت سرخروئی ہے سو اس سے اللہ کے اوامر ارشادات کی عظمت شان واضح ہوجاتی ہے کہ یہ حضرت حق جل مجدہ کے اتارے ہوئے احکام ہیں جو کہ اس ساری کائنات کا خالق ومالک اور اس میں حاکم و متصرف ہے اور اس کے احکام میں سراسر اس کے بندوں ہی کا بھلا ہے اس دنیا میں بھی اور آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں بھی جو اس دنیا کے بعد آنے والا ہے اور یہ شان اس مالک مطلق ہی کے احکام کی ہوسکتی ہے اس لیے اس کے احکام وارشادات کی پابندی سراسر اس کے بندوں ہی کا بھلا ہے پس نہ تم لوگ ان سے کبھی جی چرانا اور نہ ہی کبھی ان کو اپنے اوپر کوئی بوجھ سمجھنا کہ ان میں سراسر خود تمہارا ہی بھلا اور نفع و فائدہ ہے اس لیے ہمیشہ اپنا = اور سچے دل سے اس کا صلہ وبدلہ خود تم ہی کو ملے گا۔ وبا اللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید۔ [ 22] تقوی کے بعض اہم نتائج وثمرات کا ذکر وبیان۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ جو کوئی تقوی و پرہیزگاری اختیار کرے گا اللہ تعالیٰ اس سے اس کی برائیوں کو مٹا دے گا اور اس کو بہت بڑے اجر سے نوازے گا سو وہ تم کو ایسے بڑے عظیم الشان اجر سے نوازے گا کہ انسان کا ظن و گمان بھی اس تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا اور اس کا احاطہ و ادراک اس کے بس میں نہیں اللہ نصیب فرمائے۔ آمین۔ سو اس سے تقوی و پرہیزگاری کے بعض اہم نتائج وثمرات سے آگہی بخشی گئی ہے کہ اللہ ایسے خوش نصیبوں کی غلطیوں کوتاہیوں کو مٹا دے گا کہ نیکیاں برائیوں کو صاف کردیتی ہیں جیسا کہ ارشاد فرمایا گیا۔ ان الحسنات یذھبن السیات۔ (ھود 114) نیز وہ ان کو عظیم الشان اجر سے نوازے گا پس تقوی ہی کو ہمیشہ اپنائے رکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ سعادت دارین سے سرفرازی کا ذریعہ وسیلہ ہے۔
Top