Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 43
وَ لَمْ تَكُنْ لَّهٗ فِئَةٌ یَّنْصُرُوْنَهٗ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ مَا كَانَ مُنْتَصِرًاؕ
وَلَمْ تَكُنْ : اور نہ ہوتی لَّهٗ : اس کے لیے فِئَةٌ : کوئی جماعت يَّنْصُرُوْنَهٗ : اس کی مدد کرتی وہ مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا وَمَا : اور نہ كَانَ : وہ تھا مُنْتَصِرًا : بدلہ لینے کے قابل
اور کوئی جتھا اس کے ساتھ نہ ہوا کہ اللہ کے مقابلہ میں اس کی مدد کرتا اور نہ وہ (ہم سے) بدلہ لے سکا،63۔
63۔ اپنے جس مجمع اور جتھے پر اسے ناز تھا اور وہ فخر کے ساتھ کہتا تھا۔ انا اعزمنک مالا و اکثر نفرا اس کی حقیقت و بساط اس نے یہیں دنیا میں دیکھ لیا ! (آیت) ” ینصرونہ۔۔۔ منتصرا “۔ منتصر کے معنی بچا لینے والے کے بھی ہیں۔ اور (آیت) ” ینصرونہ “ سے مراد یہ بھی ہوسکتی ہے کہ وہ اسے بچا لے۔ ینصرونہ اے ینجونہ من عذاب اللہ وما کان منتصرا اے ممتنعا من عذاب اللہ (ابن جریر۔ عن قتادۃ) مطلب یہ ہوا کہ بجز اللہ کے کوئی بھی نصرت پر قادر نہیں۔ نصرت صرف اسی کی ہے۔ اے ھو اللہ تعالیٰ وحدہ القادر علی نصرتہ ولا یقدر احد غیرہ ان ینصرہ (کبیر)
Top