Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 48
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰۤى اِثْمًا عَظِیْمًا
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَغْفِرُ : نہیں بخشتا اَنْ : کہ يُّشْرَكَ بِهٖ : شریک ٹھہرائے اس کا وَيَغْفِرُ : اور بخشتا ہے مَا : جو دُوْنَ ذٰلِكَ : اس کے سوا لِمَنْ : جس کو يَّشَآءُ : وہ چاہے وَمَنْ : ور جو۔ جس يُّشْرِكْ : شریک ٹھہرایا بِاللّٰهِ : اللہ کا فَقَدِ افْتَرٰٓى : پس اس نے باندھا اِثْمًا : گناہ عَظِيْمًا : بڑا
اللہ اس کو تو بیشک نہ بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے،158 ۔ لیکن اس کے علاوہ جس کسی کو بھی چاہے گا بخش دے گا اور جو کوئی (کسی کو) اللہ کا شریک ٹھہراتا ہے اس نے یقیناً ایک بڑا گناہ سمیٹا،159 ۔
158 ۔ (سو مشرک عذاب دائمی میں مبتلا رہے گا) مشرک کی نجات کی کوئی صورت ہی نہیں، اس نے جنت کی نعمتوں کے قبول کرنے کی استعداد وصلاحیت ہی اپنے میں باقی نہ رکھی۔ 159 ۔ (اور اس جرم عظیم کی بنا پر وہ قابل مغفرت نہ ہوگا) (آیت) ” افتری اثما “۔ گناہ سمیٹا کا محاورہ خاص اس مفہوم کے ادا کرنے کو ہے۔ (آیت) ” مادون ذلک “۔ یعنی اور جتنے بھی گناہ ہوسکتے ہیں، وہ بہرحال شرک سے کمتر ہی ہوں گے۔ (آیت) ” یغفرلمن یشآء “۔ یعنی شرک تو آسمانی حکومت سے صریح بغاوت کے مرادف ہے، بس اسے چھوڑ کر باقی ہر معصیت مغفرت کی گنجائش رکھتی ہے اور جس کسی کے حق میں مشیت الہی ہوگی اسے معافی مل جائے گی، خواہ اس نے توبہ نہ بھی کی، وقد ابانت ھذہ الایۃ ان کل صاحب کبیرۃ ففی مشیءۃ اللہ ان عفا عنہ وان شاء عفاعنہ وان شاء عاقبہ علیہ مالم تکن کبیرتہ شرکاباللہ (ابن جریر) ای یغفر ما دون الشرک وان کان کبیرۃ مع عدم التوبۃ (مدارک) آیت میں رد ہے خوارج وغیرہ ان گمراہ فرقوں کا جو سمجھتے ہیں کہ ہر گناہ شرک ہے اور ہر گناہ کی سزا عذاب ابدی ہے۔ (آیت) ” لمن یشآء “۔ مشیت کا اطلاق بلا کسی قید وشرط کے ہے۔ یہیں سے رد نکل آیامعتزلہ کا جو کہتے ہیں کہ مغفرت ان کی ہوگی جو توبہ کرلیں، نہ ان کی جو توبہ نہ کریں گے۔ توبہ کے بعد تو ظاہر ہے کہ اہل کفر وشرک کی بھی مغفرت ہوجاتی ہے۔ تفسیر کبیر میں امام رازی (رح) نے نقل کیا ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس ؓ فرماتے تھے کہ جس طرح کے ساتھ کوئی عمل نفع نہیں پہنچا سکتا ہے اسی طرح میرا خیال ہے کہ توحید کے ساتھ کوئی عمل ضرر نہیں کرتا، یہ قول حضرت عمرؓ کے سامنے دہرایا گیا تو آپ نے اس پر سکوت اختیار کیا۔
Top