Tadabbur-e-Quran - Al-Ankaboot : 20
قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ بَدَاَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللّٰهُ یُنْشِئُ النَّشْاَةَ الْاٰخِرَةَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌۚ
قُلْ : فرما دیں سِيْرُوْا : چلو پھرو تم فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ بَدَاَ : کیسے ابتدا کی الْخَلْقَ : پیدائش ثُمَّ : پھر اللّٰهُ : اللہ يُنْشِئُ : اٹھائے گا النَّشْاَةَ : اٹھان الْاٰخِرَةَ : آخری (دوسری) اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا
ان سے کہو، زمین میں چلو پھرو اور دیکھو کہ کس طرح اللہ نے خلق کا آغاز کیا اور پھر اس کو دوبارہ اٹھا اٹھا کرے گا۔ بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
قل سیروا فی الارض فانظروا کیف بدا الخلق ثم اللہ ینشی النشاۃ الاخرۃ ان اللہ علی کل شیء قدیر۔ (30) یہ اس دنیا کے مظاہر پر صحیح نقطہ نگاہ سے غور کرنے کی دعوت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس دنیا کے نظام کو اس طرح چلا رہا ہے کہ یہ تمام حقائق کی تعلیم کے لئے خود اپنے وجود کے اندر ایک مکمل تربیت گاہ ہے۔ تو حید، قیامت اور جزا وسزا کے لئے باہر سے دلیل ڈھونڈھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس دنیا کے شب و روز کے مشاہدات میں ان میں سے ہر چیز کی شہادت موجود ہے۔ فرمایا کہ اس زمین میں چلو پھرو اور غور کی نگاہ سے دیکھو کہ اللہ تعالیٰ کس طرح خلق کا آغاز فرماتا ہے اور پھر اس کو فنا کرکے اس کو دوبارہ اٹھا کھڑا کرتا ہے۔ ایک قوم کو وہ وجود بخشتا ہے اور پھر اس کو مٹا کر اس کی جگہ دوسری قوم کو لاتا ہے۔ رات کے بعد دن نمودار کرتا ہے، خزان کے بعد بہار آجاتی ہے۔ یہ سارے مشاہدات وہ اسی لئے کرا رہا ہے کہ یقین رکھے کہ جس خالق کی قدرت کے یہ کرشمے وہ ہر روز اور ہر آن مشاہدہ کر رہا ہے اس کے لئے کوئی کام بھی مشکل نہیں ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
Top