Urwatul-Wusqaa - Al-Ankaboot : 6
وَ مَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا یُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ
وَمَنْ : اور جو جَاهَدَ : کوشش کرتا ہے فَاِنَّمَا : تو صرف يُجَاهِدُ : کوشش کرتا ہے لِنَفْسِهٖ : اپنی ذات کے لیے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَغَنِيٌّ : البتہ بےنیاز عَنِ : سے الْعٰلَمِيْنَ : جہان والے
اور جو شخص مجاہدہ کرتا ہے تو اس کا مجاہدہ اس کی اپنی ہی ذات کے لیے ہے بلاشبہ اللہ تو سارے جہانوں سے بےپروا ہے
جو شخ بھی محنت کرتا ہے بلاشبہ اس کی محنت کا اس کو فائدہ بھی ملتا ہے : 6۔ جو شخص بھی اللہ تعالیٰ کے دین کو غالب کرنے اور اس کی خوشنودی اور رضا کی طلب میں مخالف قوتوں سے جان لڑاتا ہے وہ مخالف طاقت چاہے اس کا اپنا نفس ہی کیوں نہ ہو اور چاہے وہ شیطان اور کافر ہوں بہرحال وہ ہر محاذ پر لڑنے کے لئے تیار رہتا ہے چاہے اس کو مال و دولت سے لڑنا پڑے یا جان سے تو بلاشبہ اس کا فائدہ بھی اسی کو ہوتا ہے ورنہ اللہ تعالیٰ کی ذات تو دنیا جہاں کے سارے ہی انسانوں سے بےنیاز اور مستغنی ہے کہ اسے اپنی الوہیت قائم رکھنے کے لئے لوگوں کی مدد کی ضرورت ہو اور دراصل جس آزمائش کا پیچھے ذکر چلا تھا ابھی اس کی تشریح کی جا رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ جو شخص بھی اسلام کی سربلندی کے لئے مصروف جہاد رہتا ہے وہ اللہ رب ذوالجلال والاکرام پر کوئی احسان نہیں کر رہا بلکہ اس میں سراسر اس کا اپنا ہی فائدہ ہے کیونکہ اگر اس نے یہ کوشش نہ کی کہ کافروں کو مغلوب کیا جائے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟ یہی کہ وہ غالب آجائیں گے اور اگر وہ غالب آگئے تو اس کی آزادی چھن جائے گی ‘ اسے غلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیا جائے گا ‘ اس کا گھر بار ‘ مال ومتاع تاخت و تاراج کردیا جائے گا ‘ اس کی آبرو خاک میں مل جائے گی بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ سفاک دشمن اس کا اسلام چھوڑنے پر مجبور کر دے ان تمام حالات میں نقصان کس کا ہوگا ؟ غور کرلو کہ آج ہم مسلمانوں نے اس مجاہدہ سے آنکھیں چرا کر نقصان کس کا کیا ہے ؟ قرآن کریم تو آج بھی ہم کو توجہ دلا رہا ہے لیکن ہم ہیں کہ من حیث القوم ہمارے کان پر جوں بھی نہیں رینگ رہی اور اپنے فرض میں کوتاہی پر کوتاہی کئے جا رہے ہیں اور اس وقت ظاہری طور پر ایک میدان بھی ایسا نہیں جس میں ہم منہ دکھانے کے قابل ہوں لیکن اس کے باوجود ہم آپس میں دست و گریبان ہیں اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھ کی توفیق دے اور ہمارے حکمرانوں کو اسلام کے سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
Top