Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 9
وَ جَعَلْنَا مِنْۢ بَیْنِ اَیْدِیْهِمْ سَدًّا وَّ مِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَاَغْشَیْنٰهُمْ فَهُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کردی مِنْۢ : سے بَيْنِ اَيْدِيْهِمْ : ان کے آگے سَدًّا : ایک دیوار وَّمِنْ خَلْفِهِمْ : اور ان کے پیچھے سَدًّا : ایک دیوار فَاَغْشَيْنٰهُمْ : پھر ہم نے انہیں ڈھانپ دیا فَهُمْ : پس وہ لَا يُبْصِرُوْنَ : دیکھتے نہیں
اور ہم نے ان کے آگے بھی ایک دیوار اور پیچھے بھی ایک دیوار بنا دی ہے پھر ہم نے ان کو اوپر سے بھی ڈھانپ دیا (یہ ان کے کفر کی حالت میں پختہ ہونے کا بیان ہے) پس (اب) ان کو کچھ نہیں سوجھتا
ہمارے قانون مشیت نے ان کو آگے اور پیچھے سے روک کر اوپر چادر ڈال دی ہے : 9۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ان کو اپنی وقتی حالت پر اتنا نشہ ہے کہ وہ نہ آگے کو دیکھنے کے لئے تیار ہیں اور نہ پیچھے کو بلکہ یہ بدحال اپنے حال میں مست ہیں اور موجودہ حالت میں وہ نہ اس بات کو دیکھنے کے لئے تیار ہیں کہ وہ کس حقیر پانی سے تخلیق کیے گئے ہیں اور نہ اپنے طریقہ تخلیق کی طرف کبھی ان کو دھیان آیا ہے اور نہ ہی ان کو وہ وقت یاد ہے جو اس دنیا میں قدم رکھنے کا تھا گویا غفلت نے ان پر اس طرح پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ ساری طرفوں سے اس وقت رکے پڑے ہیں اور اپنی موجودہ حالت میں مگن ہیں نہ بڑھاپا ان کو یاد ہے اور نہ موت ۔ بس موجودہ زندگی کی ایک چادر ہے جو انہوں نے اپنے اوپر اوڑھ رکھی ہے اور چادر سے باہر کی دنیا کو یہ لوگ ابھی دیکھنے کے موڈ میں ہی نظر نہیں آتے بلاشبہ یہ باتیں ان ہی کے افعال کے نتیجہ میں ہو رہی ہیں لیکن مشیت الہی سے تو باہر نہیں ۔
Top