Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 68
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَۚ
يٰعِبَادِ : اے میرے بندو لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ : نہیں کوئی خوف تم پر الْيَوْمَ : آج وَلَآ اَنْتُمْ : اور نہ تم تَحْزَنُوْنَ : تم غمگین ہو گے
اے میرے بندو ! آج کے دن نہ تو تم کو خوف ہے اور نہ ہی تم غمگین ہو گے
اے میرے بندو ! آج تم پر کوئی خوف نہیں اور نہ ہی تم غم زدہ ہوگے 68 ؎ جہاں دوسروں کے سہاروں پر بداعتدالیاں کرنے والوں کے سارے بھائی چاروں اور دوستیوں کے ختم ہونے کا ذکر کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ پیر مریدوں سے اور مرید پیروں سے بیزار ہوں گے اور ان کے آپس کے سارے سہارے ٹوٹ جائیں گے وہاں وہ لوگ جو صرف اور صرف اللہ کے بندے بن کر رہے اور دوسروں کے سہارے بداعتدالیاں کرتے رہے اور نہ ہی انہوں نے ایسے لوگوں کو دوست بنایا جو خود بداعتدالیاں کرتے تھے اور دوسروں کو بداعتدالیاں کرنے کا حکم دیتے یا شہ دلاتے تھے بلکہ وہ براہ راست اللہ رب ذوالجلال والاکرام سے ڈرتے رہے ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوشخبری سنائی جائے گی کہ اے میرے بندو ! تم پر کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی آج کے دن غم زدہ ہونے کی کوئی ضرورت ہے۔ تم نے صرف اور صرف مجھے ہی اپنا حاجت روا اور مشکل کشا سمجھا اور میرے احکام کی پیروی کی اور تمہاری آپس کی محبت تھی تو میری رضا کے لیے آج میں تم کو اپنے سائے میں جگہ دوں گا جب کہ میرے سائے کے بغیر کوئی سایہ نظر نہیں آئے گا جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ (ان اللہ یقول یوم القیامۃ این المتحابون بجلالی الیوم ظلھم فی ظلی یوم الاظل الاظلی) (رواہ مسلم)
Top