Aasan Quran - Al-Ghaafir : 43
لَا جَرَمَ اَنَّمَا تَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَیْهِ لَیْسَ لَهٗ دَعْوَةٌ فِی الدُّنْیَا وَ لَا فِی الْاٰخِرَةِ وَ اَنَّ مَرَدَّنَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ اَنَّ الْمُسْرِفِیْنَ هُمْ اَصْحٰبُ النَّارِ
لَا جَرَمَ : کوئی شک نہیں اَنَّمَا : یہ کہ تَدْعُوْنَنِيْٓ : تم بلاتے ہو مجھے اِلَيْهِ : اس کی طرف لَيْسَ لَهٗ : نہیں اس کے لئے دَعْوَةٌ : بلانا فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَلَا : اور نہ فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں وَاَنَّ : اور یہ کہ مَرَدَّنَآ : پھرجانا ہے ہمیں اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَاَنَّ : اور یہ کہ الْمُسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والے هُمْ : وہ۔ وہی اَصْحٰبُ النَّارِ : آگ والے (جہنمی)
سچ تو یہ ہے کہ جن چیزوں کی طرف تم مجھے بلا رہے ہو، وہ دعوت کے اہل نہیں ہیں، نہ دنیا میں، نہ آخرت میں (12) اور حقیت یہ ہے کہ ہم سب کو اللہ کی طرف پلٹ کر جانا ہے اور یہ کہ جو لوگ حد سے گذرنے والے ہیں وہ آگ کے باسی ہیں۔
12: اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جن بتوں کو تم پوجتے ہو، خودان میں صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ کسی کو اپنے پوجنے کی دعوت دیں، اور یہ مطلب بھی ممکن ہے کہ جن کو تم پوجنے کی ہمیں دعوت دے رہے ہو، وہ اس دعوت کے ہرگز لائق نہیں ہیں۔
Top