Aasan Quran - Al-A'raaf : 206
اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ یُسَبِّحُوْنَهٗ وَ لَهٗ یَسْجُدُوْنَ۠۩  ۞   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَيُسَبِّحُوْنَهٗ : اور اس کی تسبیح کرتے ہیں وَلَهٗ : اور اسی کو يَسْجُدُوْنَ : سجدہ کرتے ہیں
یاد رکھو کہ جو (فرشتے) تمہارے رب کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے تکبر کر کے منہ نہیں موڑتے، اور اس کی تسبیح کرتے ہیں، اور اسی کے آگے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ (105)
105: اس سے اشارہ ہے کہ انسانوں کو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کا جو حکم دیا جا رہا ہے، اس میں (معاذ اللہ) اللہ تعالیٰ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، کیونکہ اول تو اللہ تعالیٰ کسی مخلوق کی عبادت یا ذکر سے بےنیاز ہے، دوسرے اس کی ایک بڑی مخلوق یعنی فرشتے، ہر وقت اس کے ذکر میں مشغول ہیں۔ انسانوں کو جو ذکر کا حکم دیا گیا ہے، اس میں خود انسانوں کا فائدہ ہے کہ یہ ذکر جب دل میں سما جائے تو انہیں شیطان کے تصرفات سے محفوظ رکھنے کے لیے نہایت مفید ہے اور اس کے ذریعے وہ گناہوں اور جرائم و مظالم سے اپنے آپ کو بچا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ آیت سجدہ تلاوت کی آیت ہے اور جو شخص عربی میں یہ آیت پڑھے، اس پر سجدہ کرنا واجب ہے۔ قرآن کریم میں ایسی چودہ آیتیں ہیں، اور یہ ان میں سب سے پہلی آیت ہے۔
Top