Al-Quran-al-Kareem - Az-Zukhruf : 64
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ رَبِّيْ : وہ رب ہے میرا وَرَبُّكُمْ : اور رب تمہارا فَاعْبُدُوْهُ : پس عبادت کرو اس کی ھٰذَا : یہ ہے صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سیدھا
بیشک اللہ ہی میرا رب اور تمہارا رب ہے، پس اس کی عبادت کرو، یہ سیدھا راستہ ہے۔
(1) ان اللہ ھو ربی وربکم : یہ ہے وہ حکمت جس کے لئے تمام انبیاء مبعوث ہوئے۔”ربی و ربکم“ خبر معرفہ ہونے کی وجہ سے حصر پیدا ہو رہا ہے اور ضمیر فصل ”ھو“ لانے سے تاکید مزید ہوگئی ہے کہم یرا رب اور تمہارا رب صرف اللہ ہے، کوئی فرشتہ یا پیغمبر یا کوئی اور رب نہیں۔ (2) فاعبدوہ : فاء تعلیل کے لئے ہے، یعنی جب ”رب“ (پرورش کرنے والا) صرف اللہ تعالیٰ ہے تو عبادت بھی اسی کی کرو، یہ سیدھا راستہ ہے۔ عیسیٰ ؑ کا یہ کلام نقل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ میں خود اللہ ہوں یا اللہ تعالیٰ کا بیٹا ہوں، اس لئے تم میری عبادت کرو، بلکہ ان کی دعوت وہی تھی جو تمام انبیاء ؑ کی تھی اور جس کی طرف محمد (ﷺ) تمہیں بلا رہے ہیں۔
Top