Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 64
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ رَبِّيْ : وہ رب ہے میرا وَرَبُّكُمْ : اور رب تمہارا فَاعْبُدُوْهُ : پس عبادت کرو اس کی ھٰذَا : یہ ہے صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سیدھا
بیشک اللہ جو ہے وہی ہے38 رب میرا اور رب تمہارا سو اسی کی بندگی کرو، یہ ایک سیدھی راہ ہے
38:۔ ” ان اللہ ربی۔ الایۃ “ یہ مشرکین کے شب ہے کا جواب ہے۔ نیز یہ وہ حکم ہے جس میں انہوں نے بنی اسرائیل کو اپنی اطاعت کا حکم دیا تھا۔ یہ ہے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی تعلیم کہ اللہ تعالیٰ میرا اور تم سب کا مالک و کارساز ہے۔ اس لیے صرف اسی کی عبادت کرو اور حاجات میں مافوق الاسباب صرف اسی کو پکارو، اس کی عبادت اور پکارو میں کسی کو شریک نہ بناؤ۔ یہی صراط مستقم اور سیدھی راہ ہے۔ اس سے معلوم ہوگیا کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے کسی کو بھی اپنی عبادت کا حکم نہیں دیا تھا، بلکہ بعد میں مفسد اور گمراہ پادریوں نے ان کی عبادت کی اور لوگوں کو اس شرک کی تعلیم بھی دی۔ بیان لما امرھم بالطاعۃ فیہ وھو اعتقاد التوحید والتعبد بالشرائع (ھذا) ای ھذا التوحید والتعبد بالشرائع (صراط مستقیم) لایضل سال کہ (روح ج 25 ص 97) ۔
Top