Madarik-ut-Tanzil - Hud : 80
قَالَ لَوْ اَنَّ لِیْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِیْۤ اِلٰى رُكْنٍ شَدِیْدٍ
قَالَ : اس نے کہا لَوْ اَنَّ : کاش کہ لِيْ : میرے لیے (میرا) بِكُمْ : تم پر قُوَّةً : کوئی زور اَوْ اٰوِيْٓ : یا میں پناہ لیتا اِلٰي : طرف رُكْنٍ شَدِيْدٍ : مضبوط پایہ
لوط نے کہا کہ اے کاش مجھ میں تمہارے مقابلے کی طاقت ہوتی یا میں کسی مضبوط قلعہ میں پناہ پکڑ سکتا۔
80: قَالَ لَوْ اَنَّ لِیْ بِکُمْ قُوَّۃً اَوْ ٰاوِیْ اِلٰی رُکْنٍ شَدِیْدٍ (کہا اگر میرے اندر تمہیں دفع کرنے کی قوت ہوتی (تو تمہیں دفع کردیتا) یا میں مضبوط رکن کی طرف سہارا لیتا) لَوْ کا جواب محذوف ہے۔ یعنی تو میں ایسا کر گزرتا اور ضرور کرتا۔ مطلب یہ ہے اگر میں ذاتی طور پر تمہارے خلاف طاقت پاتا یا ایسے مضبوط کی پناہ لیتا جس سے میں اپنی پشت کو سہارا دیتا اور اس کے ذریعہ تمہیں روکتا۔ وہ اپنے دست وبازو کے ساتھ تم سے حفاظت کرتا طاقتور زبردست کو پہاڑ کے ستون سے مضبوطی میں تشبیہ دی اور حفاظت میں مشابہت دی۔
Top