Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 124
اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ اَلَنْ یَّكْفِیَكُمْ اَنْ یُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِكَةِ مُنْزَلِیْنَؕ
اِذْ تَقُوْلُ : جب آپ کہنے لگے لِلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کو اَلَنْ يَّكْفِيَكُمْ : کیا کافی نہیں تمہارے لیے اَنْ : کہ يُّمِدَّكُمْ : مدد کرے تمہاری رَبُّكُمْ : تمہارا رب بِثَلٰثَةِ اٰلٰفٍ : تین ہزار سے مِّنَ : سے الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتے مُنْزَلِيْنَ : اتارے ہوئے
جب آپ مومنین سے فرما رہے تھے کیا تمہیں یہ کافی نہ ہوگا کہ تمہارا رب تین ہزار فرشتوں کے ذریعہ تمہاری مدد فرما دے جو اتارے گئے ہوں
معالم التنزیل صفحہ 347: ج 4 میں حضرت قتادہ کا قول اسی طرح نقل کیا ہے اور لکھا ہے کہ مسلمانوں نے بدر میں صبر کیا اور تقویٰ اختیار کیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر پانچ ہزار فرشتے نازل فرمائے، نیز معالم التنزیل میں ضحاک اور عکرمہ کا قول یوں نقل کیا ہے کہ جس وعدہ کا (اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ ) میں ذکر ہے جنگ احد کے بارے میں ہے اللہ تعالیٰ شانہٗ نے مسلمانوں سے بشرط صبر مدد کا وعدہ فرمایا تھا لیکن انہوں نے صبر نہیں کیا لہٰذا ان کی مدد نہیں کی گئی۔ صاحب روح المعانی اسی قول کو معتمد بتاتے ہیں کہ یہ آیت جس میں پانچ ہزار فرشتوں کی آمد کا ذکر ہے اس میں غزوہ بدر ہی کا ذکر ہے۔
Top