Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 83
فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ
فَذَرْهُمْ : تو چھوڑ دو ان کو يَخُوْضُوْا : بحثیں کریں وَيَلْعَبُوْا : اور کھیلتے رہیں حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جاملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو يُوْعَدُوْنَ : وہ وعدہ کیے جاتے ہیں
سو آپ ان کو چھوڑئیے باتوں میں لگیں اور کھیلا کریں یہاں تک کہ اس دن سے ملاقات کرلیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے،
پھر فرمایا کہ ان لوگوں کو آپ چھوڑ دیں یہ اپنی بیہودہ باتوں میں لگے رہیں اور دنیا میں کھیلتے رہیں دنیا میں ساری لہو و لعب ہے جیسا کہ سورة الحدید میں فرمایا ﴿اِعْلَمُوْۤا اَنَّمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌ ﴾ ان لوگوں کا باطل میں لگا رہنا اور کھیل میں مشغول رہنا یہاں تک آگے بڑھتا رہے گا کہ یہ لوگ اس دن سے ملاقات کریں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے بعض حضرات نے موت کا دن اور بعض حضرات نے یوم بدر اور بعض حضرات نے یوم القیامۃ مراد لیا ہے۔ پھر فرمایا کہ اللہ آسمانوں میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے یعنی معبود حقیقی وہی ہے اور مستحق عبادت بھی وہی ہے جو لوگ اس کے علاوہ کسی کی عبادت کرتے ہیں وہ بےجگہ جبین فرسائی کرتے ہیں اور غلط جگہ پیشانی کو رگڑتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ حکیم بھی ہے یعنی بڑی حکمت والا ہے اور علیم بھی ہے یعنی بڑے علم والا ہے اس کے علاوہ کوئی ان صفات سے متصف نہیں اور اس کے علاوہ کوئی مستحق عبادت نہیں۔
Top