Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 83
فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ
فَذَرْهُمْ : تو چھوڑ دو ان کو يَخُوْضُوْا : بحثیں کریں وَيَلْعَبُوْا : اور کھیلتے رہیں حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جاملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو يُوْعَدُوْنَ : وہ وعدہ کیے جاتے ہیں
تو ان کو بک بک کرنے اور کھیلنے دو یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اس کو دیکھ لیں
مراد کفار ہیں جب انہوں نے عذاب آخرت کو جھٹلایا یعنی وہ اپنے باطل میں ٹامک ٹوئیاں مارتے رہیں اور اپنی دنیا میں کھیلتے رہیں۔ یا تو اس سے مراد دنیا کا عذاب ہے یا آخرت کا عذاب ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے یہ حکم جہاد والی آیت سے منسوخ ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ آیت محکم ہے اسے دھمکی دینے کے اعتبار سے ذکر کیا گیا ہے ابن محیصن، مجاہد، حمید، ابن قعقاع اور ابن سمیقع نے اسے حتی یلقوا پڑھا ہے (2) یعنی الف نہیں، یہاں سورة طور اور سورة معارج میں قاف کو فتخہ دیا ہے جبکہ باقی قراء نے یلاقو پڑھا ہے۔
Top