Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 62
فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَ اعْبُدُوْا۠۩  ۞   ۧ
فَاسْجُدُوْا : پس سجدہ کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَاعْبُدُوْا : اور عبادت کرو
سو اللہ کو سجدہ کرو اور عبادت کرو۔
﴿ فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَ اعْبُدُوْا (رح) 006﴾ (سو اللہ کے لیے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو) ۔ یہ سورة نجم کی آخری آیت ہے مطلب یہ ہے کہ جب تمہارے سامنے حقائق بیان کردیئے گئے اللہ تعالیٰ کی صفت خالیقت اور صفت علم اور صفت قدرت تمہیں بتادی گئی اور بعض اقوام سابقہ کی ہلاکت اور بربادی بیان کردی گئی اور یہ بتادیا گیا کہ قیامت آنی ہے اور ضرور آنی ہے تو ہر عقلمند کی عقل کا تقاضا یہ ہے کہ تکذیب اور انکار کو چھوڑے اور قرآن کریم کی دعوت کو تسلیم کرے، اور اپنے رب پر ایمان لائے لہٰذا تمام مخاطبین پر لازم ہے کہ اللہ ہی کے لیے سجدہ کریں اور اسی کی عبادت کریں۔ ایمان لانے کا سب سے بڑا تقاضا اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کرنا اور اس کی عبادت کرنا ہی ہے۔ قال صاحب الروح واذا کان الامر کذلک فاسجدوا للّٰہ تعالیٰ الذی انزلہ واعبدوہ جل جلالہ بعض حضرات نے فاسجدوا کا ترجمہ اطیعوا کیا ہے اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کرو۔ سورة النجم کی آخری آیت، آیت سجدہ ہے امام ابوحنیفہ (رح) کے نزدیک اس آیت کو پڑھ کر یا سن کر سجدہ کرنا واجب ہے۔ وقد انتھی تفسیر سورة النجم بفضل الملیک الحنان المنان والصلوٰة والسلام علی رسولہ سید الانسان والجان وعلی من تبعہ باحسان الی یوم یدخل فیہ المومنون الجنان ویجارون ویدخل الکفرة النیران
Top