Tafseer-e-Saadi - An-Najm : 62
فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَ اعْبُدُوْا۠۩  ۞   ۧ
فَاسْجُدُوْا : پس سجدہ کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَاعْبُدُوْا : اور عبادت کرو
تو خدا کے آگے سجدہ کرو اور (اسی) کی عبادت کرو
(فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَاعْبُدُوْا) اب تم اللہ کے حضور سجدہ کرو اور اسی کی عبادت کرو۔ اللہ تعالیٰ کے لیے خاص طور پر سجدے کا حکم دینا اس کی فضیلت پر دلالت کرتا ہے نیز یہ کہ سجدہ عبادت کا سرنہاں اور اس کالب لباب ہے اس کی روح خشوع و خضوع ہے۔ حالت سجدہ بندے کا وہ عظیم ترین حال ہے جس میں بندے پر خضوع طاری ہوتا ہے بندے کا قلب وبدن دونوں خضوع کی حالت میں ہوتے ہیں بندہ اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنا بلند ترین عضو اس حقیر زمین پر رکھ دیتا ہے جو قدموں کے روندنے کا مقام ہے پھر اللہ تعالیٰ نے عمومی طور پر عبادت کا حکم دیا جو ان تمام اعمال اور اقوال ظاہرہ و باطنہ کو شامل ہے جن کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور ان سے ناراضی ہوتا ہے۔
Top