Tafseer-e-Usmani - An-Najm : 62
فَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ وَ اعْبُدُوْا۠۩  ۞   ۧ
فَاسْجُدُوْا : پس سجدہ کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَاعْبُدُوْا : اور عبادت کرو
سو سجدہ کرو اللہ کے آگے اور بندگی11
11  یعنی غافل کو زیبا نہیں کہ انجام سے غافل ہو کر نصیحت و فہمائش کی باتوں پر ہنسے اور مذاق اڑائے۔ بلکہ لازم ہے کہ بندگی کی راہ اختیار کرے۔ اور مطیع و منقاد ہو کر جبین نیاز خداوند قہر کے سامنے جھکا دے۔ (تنبیہ) روایات میں ہے سورة نجم پڑھ کر آپ ﷺ نے سجدہ کیا اور تمام مسلمان اور مشرک جو حاضر تھے سجدہ میں گرپڑے۔ حضرت شاہ ولی اللہ قدس سرہ ' لکھتے ہیں کہ " اس وقت سب کو ایک غاشیہ الٰہیہ نے گھیر لیا تھا۔ گویا ایک غیبی اور قہری تصرف سے طوعاً و کرہاً سب کو سربسجود ہونا پڑا۔ صرف ایک بدبخت جس کے دل پر سخت مہر تھی اس نے سجدہ نہ کیا مگر زمین سے تھوڑی سی مٹی اٹھا کر اس نے بھی پیشانی کو لگالی اور کہا مجھے اسی قدر کافی ہے۔ " (تم سورة النجم وللہ الحمد والمنۃ)
Top