Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 64
حَتّٰۤى اِذَاۤ اَخَذْنَا مُتْرَفِیْهِمْ بِالْعَذَابِ اِذَا هُمْ یَجْئَرُوْنَؕ
حَتّيٰٓ اِذَآ : یہاں تک کہ جب اَخَذْنَا : ہم نے پکڑا مُتْرَفِيْهِمْ : ان کے خوشحال لوگ بِالْعَذَابِ : عذاب میں اِذَا هُمْ : اس وقت وہ يَجْئَرُوْنَ : فریاد کرنے لگے
یہاں تک کہ جب ہم ان میں سے آسودہ حال لوگوں کو پکڑ لیا تو وہ اس وقت چلائیں گے
(23:64) مترفیہم۔ مترفی مضاف ہم مضاف الیہ۔ اصل میں مترفین تھا اضافت کی وجہ سے نون اعرابی گرگیا۔ ان کے عیش پرست۔ دولت مند اور خوش حال لوگ۔ الترفۃ۔ عیش و عشرت میں فراخی اور وسعت کو کہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے اترف فلان فھو مترف۔ وہ آسودہ حال اور کثرت دولت کی وجہ سے بدمست ہے۔ جیسے قرآن مجید میں ہے وارجعوا الی ما اترفتم فیہ (21:13) اور جن نعمتوں میں تم عیش و آسائش کرتے تھے ان کی طرف لوٹ جائو۔ اذاہم۔ اذا مفاجاتیہ ہے۔ یجئرون۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ جئر وجؤار مصدر (باب فتح) الجوار کے اصل معنی وحشت کے ہیں (جیسے ہرن ۔ بیل وغیرہ) کے گھبراہٹ کے وقت زور سے آواز نکالنے اور چیخنے کے ہیں۔ پھر تشبیہ کے طور پر دعا اور عاجزی میں مبالغہ کرنے پر بولا جاتا ہے۔ اذا ہم یجئرون۔ تو وہ چلانے لگیں گے۔
Top