Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 30
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِیْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا۠   ۧ
فَذُوْقُوْا : پس چکھو فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ : پس ہرگز نہ ہم زیادہ دیں گے تم کو اِلَّا عَذَابًا : مگر عذاب
سو (اب) مزہ چکھو ہم تم پر عذاب ہی بڑھاتے جائیں گے
(78:30) فذوقوا فلن تزیدکم الا عذابا :سببیہ ہے اور بطور التفات (کلام کے رخ کو موڑنا) طغین کو خطاب ہے۔ وقیل الالتفات شاھد علی شدۃ الغضب۔ (التفات ضمائر شدت پر شاہد ہے) ۔ طاغین سے کہا جائے گا کہ : چونکہ ہم نے تمہارے اعمال کا احاطہ کرلیا ہے لہٰذا اب بسبب کفر عن الحساب و تکذیب آیات عذاب کا مزہ چکھو۔ فلن نزیدکم الا عذابا : ہم نہیں زیادہ کریں گے تم پر مگر عزاب کو،عاطفہ لن تزید مضارع نفی تاکیدبہ لن۔ صیغہ جمع متکلم۔ ہم ہرگز زیادہ نہیں کریں گے کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ الا حرف استثناء عذابا مستثنیٰ (تمیز) ہم ہرگز زیادہ نہیں کریں گے تم پر مگر عذاب قیل ھذہ الایۃ اشد ایۃ فی القران علی اہل النار کلما استغاثوا من نوع العذاب اغیثوا باشد منہ (الخازن) کہا گیا ہے کہ یہ آیت قرآن میں دوزخیوں کے خلاف سخت ترین آیت ہے جب بھی وہ ایک عزاب سے نجات کے لئے مدد طلب کریں گے ان کی اس عذاب سے زیادہ شدید عذاب سے مدد کی جائے گی۔
Top