Tafseer-e-Mazhari - An-Naba : 30
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِیْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا۠   ۧ
فَذُوْقُوْا : پس چکھو فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ : پس ہرگز نہ ہم زیادہ دیں گے تم کو اِلَّا عَذَابًا : مگر عذاب
سو (اب) مزہ چکھو۔ ہم تم پر عذاب ہی بڑھاتے جائیں گے
فذوقوا . فاء سببی ہے اور بطور التفات (کلام کے رخ کو موڑنا) الطاغین کو خطاب ہے یعنی چونکہ ہم نے ان کے اعمال کا احاطہ کرلیا ہے اس لیے ان سے کہیں گے کہ عذاب کا مزہ چکھو۔ فلن نزیدکم الا عذابا . اے طاغیو ! جب تک تم دوزخ میں ہو ‘ ہم تمہارا عذاب بڑھاتے ہی رہیں گے۔ ابن ابی حاتم ‘ ابن مردویہ اور ابن ابی بریدہ اسلمی ؓ نے مرفوعاً اور طبرانی اور بیہقی نے بعث میں موقوفًا لکھا ہے کہ (حضور ؓ نے فرمایا) دوزخیوں کے حق میں یہ آیت قرآن کی تمام آیات سے زیادہ سخت ہے۔ واللہ اعلم۔ جب اللہ نے طاغین کا ذکر فرما دیا تو اب متقیوں کا بیان شروع کیا اور فرمایا :
Top