Ashraf-ul-Hawashi - Adh-Dhaariyat : 55
وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَّذَكِّرْ : اور نصیحت کیجیے فَاِنَّ الذِّكْرٰى : پس بیشک نصیحت تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِيْنَ : فائدہ دیتی ہے مومنوں کو
اور (یوں عام) نصیحت کرتے رہو کہ بیشک نصیحت بہرحال فائدہ دیتی ہے ایمان والوں کو
[ 57] تذکیر و تبلیغ کے ایک لازمی اور اہم فائدے کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ آپ کی تذکیر اور یاددہانی کرتے ہیں۔ بیشک نصیحت سے فائدہ پہنچتا ہے ایمان والوں کو۔ کہ جن کے نصیب میں ایمان و یقین کی دولت مقدر ہوگی وہ ایمان لے آئیں گے، اور جو بالفعل ایمان لاچکے ہوں گے ان کے ایمان کو اس سے مزید جلاملے گی، اور ان کو راہ حق و ہدایت پر استحکام اور پختگی نصیب ہوگی، بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ تم تذکیر اور یاددہانی کرتے رہو کہ اس سے اہل ایمان کو بہرحال فائدہ پہنچتا ہے، سرکشوں کے پیچھے پڑنے اور ان سے توقع رکھنے کی ضرورت نہیں کہ یہ لوگ اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے قبول حق کی توفیق سے محروم ہوگئے، سو ہٹ دھرم اگر نہیں مانتے تو نہ مانیں کہ ایسے محروم اور بدبخت لوگوں کے دلوں تک حق روشنی پہنچانا کسی کے بس میں نہیں، لیکن جن کے دلوں میں قبول کی صلاحیت موجود ہوگی وہ بہرحال دعوت حق سے مستفید و فیضاب ہوں گے۔ لہٰذا ایسوں کی خاطر آپ حق و ہدایت کی دعوت دیتے اور اس کی تعلیم و تذکیر فرماتے رہیں کہ ان کو اس تعلیم و تلقین سے بہرحال فائدہ پہنچتا ہے۔ وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید، بکل حال من الاحوال، وھو الھادی الی سواء السبیل، فعلیہ نتوکل وبہ نستعین، فی کل ان وحین، وھو نعم المولیٰ ونعم النصیر، جل جلالہٗ وعم نوالہٗ ، سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top