Ashraf-ul-Hawashi - Al-A'raaf : 90
وَ قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَئِنِ اتَّبَعْتُمْ شُعَیْبًا اِنَّكُمْ اِذًا لَّخٰسِرُوْنَ
وَقَالَ : اور بولے الْمَلَاُ : سردار الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا مِنْ : سے قَوْمِهٖ : اس کی قوم لَئِنِ : اگر اتَّبَعْتُمْ : تم نے پیروی کی شُعَيْبًا : شعیب اِنَّكُمْ : تو تم ضرور اِذًا : اس صورت میں لَّخٰسِرُوْنَ : خسارہ میں ہوگے
اور اس کی قوم کے سردار جو کافر تھے (آپس میں کہنے لگے (قسم خدا کی) اگر تم شعیب کے کہنے پر چلے تو بیشک جب تو تم برباد ہوئے7
7 یعنی آبائی دین سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے اور جن ناجائز ذرائع سے دولت کما رہے ہیں ان کو بھی تر کرنا پڑے گا یہ بات قوم شعیب ( علیہ السلام) کے سرداروں تک محدود نہیں بلکہ ہر مانے میں دنیا پر ستوں نے اخلاق ودیانت کے اصول لوں کی پابندی سے یہی خطرہ محسوس کیا ہے۔ اور ان کا ہمیشہ یہ خیال رہا ہے کہ تجارت اور دیگر دنیاوی معاملات بددیانتی اور دغابازی کے بغیر نہیں چل سکتے اور سمجھتے رہے ہیں کہ راست بازی سے کاروبار تباہ ہوجاتے ہیں۔
Top