Tafseer-e-Baghwi - Ar-Ra'd : 19
اَفَمَنْ یَّعْلَمُ اَنَّمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ الْحَقُّ كَمَنْ هُوَ اَعْمٰى١ؕ اِنَّمَا یَتَذَكَّرُ اُولُوا الْاَلْبَابِۙ
اَفَمَنْ : پس کیا جو يَّعْلَمُ : جانتا ہے اَنَّمَآ : کہ جو اُنْزِلَ : اتارا گیا اِلَيْكَ : تمہاری طرف مِنْ : سے رَّبِّكَ : تمہارا رب الْحَقُّ : حق كَمَنْ : اس جیسا هُوَ : وہ اَعْمٰى : اندھا اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يَتَذَكَّرُ : سمجھتے ہیں اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
بھلا جو شخص یہ جانتا ہے کہ جو کچھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا حق ہے وہ اس شخص کی طرح ہے جو اندھا ہے ؟ اور سمجھتے تو وہی ہیں جو عقلمند ہیں۔
19۔” افمن یعلم ان ما انزل الیک من ربک الحق ‘ اس پر وہ ایمان لے آئیں اور جو کچھ اس میں ہے اس پر عمل کریں ۔ ” کمن ھو اعمی “ جو نہ اس کو جانتا ہے اور نہ اس پر عمل کرتا ہے۔ بعض نے کہا کہ یہ حمزہ اور ابی جہل کے بارے میں نازل ہوئی ۔ بعض نے کہا کہ یہ عمار اور ابو جہل کے بارے میں نازل ہوئی ۔ اس میں پہلا قول یہ ہے کہ حمزہ اور عمار ہیں اور بعض نے کہا کہ اس سے مراد ابو جہل ہیں اور وہ اعمی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ کیا حق کو دیکھنے والا اور اس کی پیرو ی کرنے والا اور جو حق کو نہ دیکھنے والا اور نہ پہچاننے والا برابر نہیں ہوسکتے۔” انما یتذکر ‘ بمعنی نصیحت کے ہے۔ ” اولو الالباب “ عقل والے مراد ہیں۔
Top